شارجہ کی 49 منزلہ رہائشی عمارت میں آگ لگنے کی وجہ معلوم کر لی گئی

کسی شخص نے جلتے ہوئے سگریٹ کا ٹکڑا عمارت کی پہلی منزل پر پھینکا تھا جو کہ غیر قانونی ایلومینئم تہہ کی وجہ سے آگ پھیلنے کا باعث بنا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 10 مئی 2020 14:41

شارجہ کی 49 منزلہ رہائشی عمارت میں آگ لگنے کی وجہ معلوم کر لی گئی
شارجہ (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔10مئی2020ء ) شارجہ کی 49 منزلہ رہائشی عمارت میں آگ لگنے کی وجہ معلوم کر لی گئی ہے۔ کسی شخص نے جلتے ہوئے سگریٹ کا ٹکڑا عمارت کی پہلی منزل پر پھینکا تھا جو کہ غیر قانونی ایلومینئم تہہ  کی وجہ سے آگ پھیلنے کا باعث بنا۔ تفصیلات کے مطابق شارجہ پولیس کے فرانزک ڈیپارٹمنٹ نے 49 منزلہ ایبو ٹاور میں لگنے والی آگ کی وجہ معلوم کر لی ہے۔

اس حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ بلند و بالا عمارت کی پہلی منزل پر کسی نے جلتے سگریٹ کا ٹکڑا پھینک دیا تھا جس کی وجہ سے عمارت میں آگ لگی اور عمارت کے بیرونی حصے پر ایلومینئم تہہ نصب کی گئی تھی جو آگ کے پھیلاو کا باعث بنی۔ ایبو ٹاور میں یہ ہولناک آگ دسویں فلور پر منگل کی رات 9 بجے لگی تھی۔ جس پر دو گھنٹوں میں قابو پا لیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

49 منزلہ اُونچی اس عمارت میں 38 فلورز رہائشیوں کے لیے مخصوص ہیں، دو فلورز پر انتظامیہ کی جانب سے خدمات دی جاتی ہیں، 9 فلورز پر پارکنگ کی سہولت موجود ہے۔

جبکہ ہر فلور پر 12 فلیٹس واقع ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ شارجہ میں ماضی میں عمارتوں میں آگ بھڑکنے کے واقعات کے بعد 2017 میں عمارتوں میں ایلومینئم تہہ کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ جبکہ جن عمارتوں پر پہلے سے ہی ایلومینئم تہہ نصب تھی، ان عمارتوں کے مالکان کو ایلومینئم تہہ ہٹانے کی تلقین کی گئی تھی، تاہم اسے نظر انداز کر دیا گیا۔

عمارت 2017 سے قبل تعمیر کی گئی تھی۔ 2017 میں پابندی عائد کی گئی تھی کہ 23 میٹر سے زائد بلندی والی عمارتوں پر ایلومینئم تہہ استعمال نہیں کی جا سکتی۔ مزید بتایا گیا ہے کہ منگل کی شب کو عمارت میں لگنے والی آگ ایلومینئم تہہ کی وجہ سے مزید بھڑکی اور پھر عمارت میں تباہی مچا دی۔ واضح رہے کہ شارجہ میں منگل کی رات النہدہ کے ایک رہائشی ٹاور میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی تھی۔

متعلقہ عنوان :