چین میں 108 انسانوں پر کورونا ویکسین کا کامیاب تجربہ کرلیا گیا

ویکسین کورونا وائرس کو جسمانی خلیوں میں ختم کرتی ہے اور انسانوں کیلئے انتہائی محفوظ ویکسین ہے، 108 افراد پر پہلے کامیاب تجربے کے بعد دوسرے مرحلے کا آغاز کردیا گیا۔ طبی جریدے لینسٹ کی رپورٹ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 23 مئی 2020 18:16

چین میں 108 انسانوں پر کورونا ویکسین کا کامیاب تجربہ کرلیا گیا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23 مئی 2020ء) چین میں کورونا ویکسین کا کامیاب تجربہ کرلیا گیا، ویکسین کورونا وائرس کو جسمانی خلیوں میں ختم کرتی ہے اور انسانوں کیلئے انتہائی محفوظ ویکسین ہے، 108 افراد پر پہلے کامیاب تجربے کے بعد دوسرے مرحلے کا آغاز کردیا گیا۔ غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق طبی جریدے لینسِٹ میں ایک رپورٹ شائع ہوئی جس میں دعویٰ کیا گیا کہ چین میں کورونا ویکسین کے 108 انسانوں پر کورونا وائرس کی ویکسین کا پہلا کامیاب تجربہ کر لیا گیا ہے۔

ان افراد کو ویکسین لگانے کے جب 28 روز بعد نتائج دیکھے گئے تو یہ انتہائی مثبت تھے۔ ویکسین کورونا وائرس کو جسمانی خلیوں میں ختم کرتی ہے اور انسانوں کیلئے انتہائی محفوظ ویکسین ہے۔ ویکسین کے استعمال کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا ہے، جبکہ ووہاں میں ویکیسن کے استعمال کے دوسرے مرحلے کا آغاز بھی کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ ویکسین کے نتائج کی مزید جانچ 6 مہینے بعد کی جائے گی۔

واضح رہے چین، امریکا، اور برطانیہ میں ویکسین کی تیاری میں سبقت لے جانے کی دوڑ لگی ہوئی ہے۔ جس نے بھی معیاری اور مفید ویکسین پہلے تیار کرلی، وہ ملک سائنسی دنیا میں اپنا لوہا منوانے میں جنگ جیت جائے گا۔ گزشتہ دنوں چینی صدرشی جن پنگ نے شی جن پنگ نے عالمی ادارہ صحت کے ورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین جو بھی کورونا ویکسین بنائے گا۔

وہ پوری دنیا کے لوگوں کی بہتری کیلئے ہوگی۔ چین کورونا وائرس کی ویکسین کی ترقی پذیر ممالک میں رسائی یقینی بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین 2 برسوں سے کورونا وباء کی امداد کیلئے 2 ارب ڈالر دے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین وباء پر قابو پانے کے بعد اس کی تحقیقات پر یقین رکھتا ہے۔ اسی طرح امریکی صدر ٹرمپ نے امریکی ویکسین کی جلد تیاری سے متعلق اعلان کیا۔

جبکہ دوسری جانب برطانیہ میں بھی ویکسین کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا اور کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین کی آزمائش کے دوسرے مرحلے میں بچوں اور عمر رسیدہ افراد کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔ یونیوسٹی آف آکسفورڈ کی یہ آزمائش اپریل میں شروع ہوئی تھی اور اس میں 55 سال یا اس سے کم عمر کے بالغ افراد پر آزمائش کی جا رہی تھی۔ اب تحقیق میں 10 ہزار سے زیادہ افراد کو شامل کر لیا گیا ہے۔

ان میں ایسے افراد بھی ہیں جن کی عمر 70 سال سے زیادہ یا پانچ سے 12 سال کے درمیان ہے۔ آزمائش میں دیکھا جائے گا کہ آیا یہ ویکسین ان کی قوت مدافعت کو وائرس سے بچاؤ کے لیے مضبوط کرتی ہے۔ برطانوی حکومت نے کہا کہ اگر یہ آزمائش کامیاب رہی تو ستمبر تک تین کروڑ ویکسین تیار کر لی جائیں گی۔ حکومت نے اس کے لیے 15 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے اور ایک دوا ساز کمپنی سے اشتراک کیا ہے جو عالمی سطح پر اس کا لائسنس رکھے گی۔ تاہم حکومت نے متعدد بار کہا کہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں کہ یہ ویکسین کامیاب ہوگی۔بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ ویکسین کی دریافت اور پیداوار میں 12 سے 18 ماہ لگ سکتے ہیں۔