طیارہ حادثہ فرانسیسی تحقیقاتی ٹیم کا جائے وقوع کا دورہ

ایئرپورٹ اور کنٹرول ٹاور کا بھی دورہ‘سول ایوی ایشن اور پی آئی اے حکام سے ملاقاتیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 26 مئی 2020 15:19

طیارہ حادثہ فرانسیسی تحقیقاتی ٹیم کا جائے وقوع کا دورہ
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 مئی۔2020ء) طیارہ حادثے کی تحقیقات کرنے کیلئے فرانس سے آنے والی 11 رکنی نے ماڈل کالونی میں اس مقام کا جائزہ لیا ہے جہاں جہاز گرکر تباہ ہوا تھا ٹیم نے اس رن وے کا معائنہ بھی کیا جہاں پی آئی اے کے مسافر طیارے نے لینڈنگ کرنی تھی. غیر ملکی ٹیم کے ہمراہ پی آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم اور ائیر فورس کے ماہرین شامل بھی شامل تھے جنہوں نے ایک گھنٹے سے زائد جائے حادثہ کا معائنہ کیا کنٹرول ٹاور اور پائلٹ کے درمیان ہونے والی گفتگو کا بھی جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

ٹیم نے رن وے پر جاکر اس مقام کا جائزہ لیا جہاں جہاز نے پہلے لینڈنگ کی کوشش کی تھی.

فرانسیسی ماہرین خصوصی پرواز اے آئی بی1888سے کراچی پہنچے تھے سول ایوی ایشن حکام فرانسیسی ماہرین کو جہاز حادثے کی جگہ کا دورہ کرایا غیر ملکی ماہرین پاکستان کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کو تکنیکی معاونت بھی فراہم کریں گے. سول ایوی ایشن اورپی آئی اے کے متعلقہ افسران کو بھی جائےحادثہ پر طلب کیا گیا تھا سی اے اے کے فائرڈیپارٹمنٹ، فلائٹ سیفٹی اورانجینئرنگ کے افسران نے بریفنگ بھی دی‘ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈانویسٹی گیشن کی ٹیم بھی ایئربس ٹیم کے ہمراہ موجود بھی ایئربس کی ٹیم نے حادثے کے شکارطیارے کے ملبے کا معائنہ کیا ہے.

تحقیقاتی ٹیم نے طیارے کے انجنوں، لینڈنگ گیئر، ونگز اور فلائٹ کنٹرول سسٹم کا جائزہ لیا ٹیم نے طیارہ ٹکرانے سے ٹوٹنے والے گھروں کابھی معائنہ کیا‘فرانسیسی ماہرین 16 گھنٹے تحقیقات کرکے آج رات 10 بجے روانہ ہوجائے گی اور حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کا بلیک باکس اپنے ساتھ لے جائے گی. دوسری جانب حکومت کی جانب سے طیارہ حادثے کی تحقیقات کے لیے تشکیل دیے جانے والے ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انوسٹی گیشن بورڈ نے بھی اپنی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور جائے حادثہ سے شواہد اکھٹے کیے جا رہے ہیں‘تحقیقات میں معاونت کے لیے ایئربس نے ایئر کریش کی تفتیش میں مہارت رکھنے والی دس رکنی ٹیم بھی معاونت کے لیے بورڈ سے منسلک کردی ہے.

تحقیقاتی کمیٹی میں کسی متعلقہ ادارے کے افراد شامل نہیں ہوں گے اور متعلقہ ادارے صرف طلب کی گئی معلومات یا دستاویزات اور ریکارڈ فراہم کرنے کے پابند ہوں گے پی آئی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان شفاف ترین تحقیقات کرانا چاہتے ہیں اور اس ہم تحقیقات پہ کسی ادارے یا گروہ کو اثرانداز نہیں ہونے دیں گے انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم کی خواہش ہے کہ تحقیقاتی رپورٹ قلیل مدت میں منظر عام پرلائی جائے. یاد رہے کہ22 مئی کو پی آئی اے کا مسافر طیارہ کراچی میں لینڈنگ سے کچھ دیر قبل رہائشی علاقے ماڈل کالونی میں گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں 92 مسافر اور عملے کے 8 ارکان سوار تھے حادثے میں عملے سمیت 97 افراد جاں بحق ہوگئے تھے.