اسٹیبلشمنٹ کےساتھ کیا معاملات ہیں،عمران خان بہتر جانتے ہیں

اخترمینگل سے مذاکرات جہانگیرترین نے کیے تھے، اب عمران خان کو اخترمینگل سے خود بات کرنی چاہیے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف صدارتی ریفرنس بارے آئندہ دنوں واضح ہوجائے گا۔ سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ اتوار 21 جون 2020 21:44

اسٹیبلشمنٹ کےساتھ کیا معاملات ہیں،عمران خان بہتر جانتے ہیں
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21 جون 2020ء) سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ کیا معاملات ہیں،عمران خان بہترجانتے ہیں،اخترمینگل سے مذاکرات جہانگیرترین نے کیے تھے، اب عمران خان کو اخترمینگل سے خود بات کرنی چاہیے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیخلاف صدارتی ریفرنس بارے آئندہ دنوں واضح ہوجائے گا۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ابھی دیکھا جائے گا، لیکن اختر مینگل واضح کہہ چکے ہیں کہ وہ دوبارہ واپس نہیں جائیں گے، اختر مینگل سے مذاکرات جہانگیرترین نے کیے تھے، پرویز خٹک بھی جہانگیرترین کے قریب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اختر مینگل سے خود مذاکرات کرنے چاہئیں، کیونکہ اختر مینگل عمران خان کے دوست اور ان کے ساتھ پڑھتے بھی رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ہوسکتا ہے کہ عمران خان اب اختر مینگل کو اس مرحلے پر کوئی زیادہ یقین دہانی نہ کروا پائیں۔ ڈاکٹر شاہد مسعود نے کہا کہ اخترمینگل کا بلوچستان کی سیاست میں بڑا کردار ہے، وہ اور ان کے والد بلوچستان کے وزیراعلیٰ رہ چکے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان، اسفند یار ولی، محمود اچکزئی، اور اختر مینگل کی جماعتیں وہ ہیں جو بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں اپنی گرفت رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے بارے کچھ کہنے کی ضرورت نہیں کہ جہانگیرترین کے جانے کے بعد وہاں کیا صورتحال ہے۔ اسی طرح اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ عمران خان کے کیا معاملات ہیں، وہ عمران خان خود بہتر جانتے ہیں۔ کل ریفرنس پر جو بات چلی ہے اس کی آنے والے دنوں میں وضاحت ہوگی۔ ڈاکٹر شاہد مسعودنے گزشتہ روز اپنے پروگرام میں کہا تھا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں ریاستی معاملات سے لاتعلق ہوچکے ہیں۔ اپوزیشن کچھ کرے نہ کرے، حکومت کچھ کرتی رہے، سب کو پتا ہے کہ سسٹم جا رہا ہے۔ یہ سب جو مرضی کرلیں مدمعاشیہ کا نظام جا رہا ہے۔