وی سی یو ای ٹی ڈاکٹر منصور سرور چیئرپرسن کمپیوٹنگ کونسل تعینات

منگل 14 جولائی 2020 16:22

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جولائی2020ء) یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یو ای ٹی)، لاہور کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر سید منصور سرور4 سال کے لئے نیشنل کمپیوٹنگ ایجوکیشن ایکریڈیشن کونسل (این سی ای اے سی) کے چیئرپرسن تعینات۔چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی جانب سے تعیناتی کا نوٹیفیکیشن جاری۔ ڈاکٹر منصورسرور این سی ای اے سی کے فاؤنڈنگ ممبر بھی ہیں جو کہ2005 میں قائم کیا گیا تھا۔

اس سے قبل انہوں نے کونسل کے ممبر کی حیثیت سے آٹھ سال (2005-2013) اپنی خدمات سرانجام دیں، جبکہ وہ بطوروائس چیئرپرسن اور ایکٹنگ چیئرپرسن بھی کونسل کا حصہ رہے۔ ڈاکٹر منصور سرور نے آؤواسٹیٹ یونیورسٹی امریکہ سے 1985میں کمپیوٹر انجینئرنگ میں ماسٹر جبکہ 1988میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔

(جاری ہے)

ان کے پاس امریکہ،کویت اور پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں 31سال کا تدریسی تجربہ ہے۔

جس میں انہوں نے گیارہ سال یونیورسٹی آف پورٹ لینڈ میں بطوراسسٹنٹ اور ایسو سی ایٹ پروفیسر اپنے فرائض سر انجام دئیے۔جبکہ وہ لمز میں بھی کمپیوٹر سائنس کے پروفیسر اور ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ رہ چکے ہیں۔اسی طرح وہ قرشی یونیورسٹی کے بھی وائس چانسلر رہ چکے ہیں۔قبل ازیں ڈاکٹر منصور سرور نے پی یو سی آئی ٹی میں بطور پرنسپل اپنی خدمات بارہ سال سے زیادہ عرصہ تک سر انجام دیں۔

انکی کتابیں امریکہ میں UNIXاورLinuxآپریٹنگ سسٹمزپرشائع ہو چکی ہیں،جو کہ 200سے زائد امریکی یونیورسٹیوں اور کالجوں بشمول یونیورسٹی آف ٹیکساس،یونیورسٹی آف نارتھ کیرولائنااورسائراکیزیونیورسٹی،میں بطور ٹیکسٹ بک استعمال ہو رہی ہیں۔انکی کتابوں کا ترجمہ چینی اور ہسپانوی زبان میں بھی کیا گیاہے۔ڈاکٹر سرور گذشتہ دو دہائیوں کے دوران ایچ ای سی کی متعددکمیٹیوں میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔

وہ کئی سال پنجاب انفارمیشن ٹکنالوجی بورڈ ( پی آئی ٹی بی ) کے ممبر بھی رہے ہیں۔ تاحال وہلمز، قائداعظم یونیورسٹی، اور کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج یونیورسٹی سمیت متعدد یونیورسٹیوں کے سنڈیکیٹس اور بورڈز پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔اس وقت پاکستان تقریبا 20ہزار کمپیوٹنگ گریجوایٹس تیار کررہاہے جن میں سے صرف 50فیصدکو پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسزایسوسی ایشن کی جانب سے کوالٹی گریجوایٹ کہا جاتا ہے۔این سی ای اے سی کے چیئرپرسن کی حیثیت سے، ڈاکٹر سرور کیلئے ملک میں انڈرگریجویٹ کمپیوٹنگ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانابھی ایک بڑاچیلنج ہے تاکہ ان پروگراموں کے فارغ التحصیل پہلے دن سے ہی قومی اور ملٹی نیشنل سافٹ ویئر انڈسٹری کے ممبر کی حیثیت سے اپنا کر دار ادا کر سکیں۔