بینکوں نے ایف بی آر کو بے نامی اکاؤنٹس کی تفصیلات دینے سے انکار کردیا

''کھاتے داروں کی معلومات فراہم نہیں کرسکتے'' 225ارب کے اثاثے ضبط کرنا ناممکن ہوگیا

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ اتوار 26 جولائی 2020 13:42

بینکوں نے ایف بی آر کو بے نامی اکاؤنٹس کی تفصیلات دینے سے انکار کردیا
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 26جولائی 2020ء) : بینکوں نے ایف بی آر کو بے نامی اکاؤنٹس کی تفصیلات دینے سے انکار کردیا، بینکوں کا کہنا ہے کہ ''کھاتے داروں کی معلومات فراہم نہیں کرسکتے''۔ اس کے بعد 225ارب کے اثاثے ضبط کرنا ناممکن ہوگیا ہے۔ کمرشل بینکوں نے ایف بی آر کو اپنے کھاتہ داروں کی تفصیلات دینے سے انکار کردیا ہے۔ بے نامی جائیدادوں کے مالکان نے بھی عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹا دیا ہے اور سندھ ہائیکورٹ میں 16 رٹ پٹیشنز میں اینٹی بے نامی زونز کی اتھارٹی کو چیلنج کردیا گیا ہے۔

دستاویز کے مطابق اب تک 225 ارب کے بے نامی اثاثوں اور جائیدادوں کا سراغ ملا ہے، اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں 'اینٹی بے نامی زونز' نے ایک سال میں 22.8 ارب مالیت کے 51 ریفرنسز دائر کئے ہیں جبکہ 31 ارب سے زیادہ مالیت کے 146 بے نامی اثاثوں کے کیسز زیر تفتیش ہیں۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق شوگر انکوائری رپورٹ میں بھی 100 ارب کی بے نامی ٹرانزیکشنز کا تخمینہ لگایا گیا، پنجاب کے 13 اضلاع میں 72 ارب سے زیادہ کے بے نامی اثاثے سامنے آئے ہیں، کیسز کی تکمیل کیلئے 3 اینٹی بے نامی زونز کے پاس پورا عملہ ہے نہ مستقل عمارت۔

حکام کے مطابق اینٹی بے نامی زونز کو عدالتی مقدمات کیلئے 2 لاکھ سے زیادہ فیس والا وکیل کرنے کی بھی اجازت نہیں،ایف بی آر نے حیدرآباد، ملتان، فیصل آباد اور پشاور چار نئے زونز بنانے کی تجویز دی ہے۔ یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ایک سال قبل اعلان کیا تھا کہ ٹیکس سے بچنے کیلئے بنائے گئے بے نامی اکاؤنٹس اور اثاثے ظاہر کریں، مقررہ مدت کے بعد کسی کو موقع نہیں ملے گا،اعلان کے باجود تاحال اربوں روپے مالیت کی بے نامی جائیدادیں، شیئرز، قیمتی گاڑیاں، گھریلو و کمرشل پراپرٹیز قومی خزانے میں جمع نہ کرائی جا سکیں۔

ماہر ٹيکس امور اکرام الحق نے اس حوالے سے کہا ہے کہ ايف بی آر قانون کے تحت کھاتے داروں کی تفصيل نہ دينے والے کيخلاف کارروائی کرسکتا ہے، 70 سال بعد پاکستان ميں ٹيکس ڈاکيومنٹيشن ہورہی ہے، 2017ء سے پہلے لوگ ٹیکس بچانے کیلئے چوکيداروں کے نام پر اپنی جائيدادیں رکھتے تھے، اگر اب ايکشن نہيں ہوا تو کبھی نہيں ہوسکے گا۔