پنجاب میں15ستمبر سے پہلے سکول کھلنے کا کوئی امکان نہیں. وزیرتعلیم پنجاب

جو سکول 15 اگست کو کھلے گا، اسے سیل کر کے لائنس منسوخ کردیں گے . مراد راس کی گفتگو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 13 اگست 2020 18:12

پنجاب میں15ستمبر سے پہلے سکول کھلنے کا کوئی امکان نہیں. وزیرتعلیم پنجاب
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 اگست ۔2020ء) وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے کہا ہے کہ صوبے میں سرکاری اور پرائیویٹ سکول 15 ستمبر سے پہلے نہیں کھلیں گے. انہوں نے کہا جو سکول 15 اگست کو کھلے گا، اسے سیل کرکے اس کا لائسنس منسوخ کر دیں گے 15 ستمبر کو تمام ایس او پیز پر عمل درآمد کے بعد اسکول کھولے جائیں گے صوبائی وزیر تعلیم نے کہا کہ کیمرج کے جن طلبہ کے نتائج غلط آئے، اس کی مکمل تحقیقات کرائیں گے، کیمرج کی کنٹری ڈائریکٹر نے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے.

خیال رہے کہ اس سے قبل آل پاکستان پرائیویٹ ا سکولز فیڈریشن نے حکومت کی جانب سے 15 ستمبر کو تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان مسترد کردیا تھا نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے آل پاکستان پرائیویٹ ا سکولز فیڈریشن کے صدر کاشف مرزا نے کہا تھا کہ 15 اگست سے ملک بھر میں نجی سکولزکھولے جائیں گے. انہوں نے کہا تھا کہ 15 اگست سے اسکولز کھولے جائیں گے حکومت کو ایس او پیز بھی دے دی ہیں۔

(جاری ہے)

نجی اسکولز کو ایس او پیز کے تحت کھولا جائے گا.

اس سے قبل نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا تھا کہ تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھولے جائیں گے7ستمبر کو آخری ریویو کریں گے اور تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ میرج ہالز کو بھی 15 ستمبرسے کھول دیں گے. واضح رہے کہ آج سندھ ہائی کورٹ نے نجی تعلیمی اداروں کی فیس میں20 فیصد رعایت نہ دینے والے سکولوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا ہے سندھ ہائیکورٹ میں نجی سکولوں کی فیس میں رعایت سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ہے عدالت نے حکم دیا ہے کہ ڈی جی پرائیوٹ سکول 20 فیصد رعایت کے قانون پر عملدرآمد کرائے والدین فیس میں رعایت نہ دینے والے سکولوں کے خلاف شکایت درج کروائیں.

ہائی کورٹ نے ڈی جی پرائیوٹ سکولز کو ہدایت کی ہے کہ والدین کی شکایات موصول ہونے پر تعلیمی اداروں کے خلاف کارروائی کریں اور حکم پرعملدرآمد کی رپورٹ 20 دن میں پیش کی جائے عدالت نے تمام فریقین کی رضامندی کے بعد درخواست نمٹا دی ہے. خیال رہے کہ حکومت سندھ نے سندھ کورونا ریلیف آرڈیننس جاری کیا تھا جس کی منظوری 15 مئی کو گورنر سندھ نے دی تھی مسودے کے مطابق نجی سکولوں پر 20 فیصد ٹیوشن فیس کی کٹوتی لازم قرار دی گئی ہے جسے کسی اور مد میں یا مخصوص مدت گزرنے کے بعد بھی وصول نہیں کیا جائے گا‘اس کے علاوہ سندھ کابینہ نے بھی نجی سکولوں کی فیسوں میں 20 فیصد کمی کرنے کی منظوری دی تھی.

ادھر وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے ملک بھر میں 15 ستمبر سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا وزیرتعلیم شفقت محمود نے بتایا تھا اس حوالے سے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو تجاویز بھیج دی گئی ہیں اور حکومت بھی تعلیمی اداروں سے متعلق مزید مشاورت کرے گی. ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارو ں سے متعلق ایس اوپیزپرنظرثانی کی جائےگی اگست کے پہلے اور پھرتیسرے ہفتے میں تعلیمی ادارے کھولنے کے فیصلے پر دوبارہ نظرثانی کریں گے‘تاہم بعدازاں ایک حکومتی ترجمان کی جانب سے اس فیصلے کو نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرکے فیصلے سے مشروط قراردیا تھا.

یاد رہے کہ حکومتی اور عدالتی احکامات کے باوجود نجی سکول تمام صوبوں میں پوری فیس وصول کررہے ہیںجبکہ بیشتر سکولوں نے آدھے سے زیادہ سٹاف فارغ کردیا ہے اور باقی سٹاف کی تنخواہوں میں کٹوتیاں کردی گئی ہیں‘آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑا صوبہ پنجاب بھی اس سلسلہ میں بے بس نظر آتا اور حکومت عدالت اور اپنے احکامات پر عمل درآمد میں مکمل ناکام نظرآتی ہے.