بی آر ٹی نے نسوار پر پابندی لگوا دی

خیبرپختونخوا میں بی آر ٹی پشاور کی گاڑیوں میں سفر کرنے کے لیے نسوار پر پابندی عائد کر دی گئی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 18 اگست 2020 15:38

بی آر ٹی نے  نسوار پر پابندی لگوا دی
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 18 اگست2020ء) خیبرپختونخوا میں بی آر ٹی پشاور کی گاڑیوں میں سفر کرنے کے لیے نسوار پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔بی آر ٹی منصوبے کا افتتاح گذشتہ ہفتے کیا گیا تھا،تاہم اس کے بعد سوشل میڈیا پر کچھ تصاویر سامنے آئی جن میں دیکھا جا سکتا تھا کہ لوگوں کی جانب سے بس میں صفائی کا خیال نہیں رکھا جا رہا تھا۔اور جگہ جگہ نسوار پھینکی ہوئی ملتی تھی۔

اسی باعث اب بی آر ٹی کی بسوں میں سفر کرنے والوں پر نسوارکے حوالے سے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ہشاور میں بی آر ٹی بسوں میں سفر کے دوران مسافر نسوار اپنے پاس نہیں رکھ سکیں گے۔آج بھی بس میں داخل ہونے سے پہلے مسافروں سے نسواریں لے لی گئیں۔مسافروں سے نسوار لے کر ایک ڈبے میں رکھ لی گئیں۔ خیال رہے کہ بی آر ٹی کا افتتاح چند روز قبل ہی وزیراعظم عمران خان نے کیا ہے۔

(جاری ہے)

کہا جا رہا تھا کہ وزیراعظم کی جانب سے نامکمل منصوبے کا افتتاح کیا گیا ہے۔،سوشل میڈیا پر کچھ اورویڈیوز بھی وائرل ہو رہی ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ بی آر ٹی میں سفر کرنے والے مسافر پھنس گئے ہیں کیونکہ Exit مشین خراب ہو گئی ہے،مشین خراب ہونے کی وجہ سے کئی مسافر پھنس گئے،جب کہ موقع پر موجود مسافروں نے ویڈیو سوشل میڈیا پر شئیر کر دی جس کے بعد حکومت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اس حوالے سے صحافی عون شیرازی کا کہناہے کہ 100 ارب سے زائد میں بنائی گئی پشاور میٹرو کے افتتاح کے دن ہی Exit مشین خراب ہو گئی اور کام کرنا چھوڑ دیا، جس کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد سٹیشن کے اندر پھنس گئی. یہ بی آر ٹی کرپشن اور نااہلی کی عمدہ مثال ہے.واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان پشاور بس ٹرانزٹ منصوبے کا افتتاح کیا ۔ لیکن منصوبہ تاحال نامکمل ہے۔

بی آرٹی کے 3 ڈپو، کمرشل پلازے اور سائیکل اسٹینڈ ٹریک پر کام مکمل نہ ہوسکا، 32سائیکل اسٹیشن میں صرف6 پر کام مکمل کیا جاسکا۔ بی آر ٹی منصوبہ 2017ء میں سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کے دور میں شروع ہوا تھا۔افتتاح کیلئے 8 بار تاریخ دی گئی اور 49ارب لاگت کا تخمینہ تھا ،لیکن منصوبہ 71 ارب سے زائد میں مکمل ہوا۔ دوسری جانب اگر منصوبے کی افادیت سے متعلق بات کی جائے تو بی آر ٹی کا مرکزی کوریڈور چمکنی سے کاراخانو کراسنگ تک 27 کلو میٹر طویل ہے جبکہ شہر کے مختلف حصوں سے 5 آف کوریڈور روٹس بھی مرکزی کوریڈور سے ملتے ہیں۔