فلسطین سے امن معاہدے کے بغیر اسرائیل سے سفارتی تعلقات کی گنجائش نہیں،

سعودی عرب سعودی عرب متحدہ عرب امارات کی تقلید میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں کرسکتا ، وزیر خارجہ شہزادہ فیصل اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے بین الاقوامی معاہدوں کی بنیاد پر 'فلسطینیوں کے ساتھ امن ضروری ہے، میڈیا سے گفتگو

بدھ 19 اگست 2020 23:54

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اگست2020ء) سعودی عرب نے کہا ہے کہ وہ اس وقت تک متحدہ عرب امارات کی تقلید میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم نہیں کرسکتا جب تک یہودی ریاست فلسطینیوں کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط نہ کردیں۔سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے برلن کے دورے کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے بین الاقوامی معاہدوں کی بنیاد پر 'فلسطینیوں کے ساتھ امن ضروری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ اس کے حصول کے بعد تمام چیزیں ممکن ہیں۔اپنے جرمن ہم منصب ہیکو ماس کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس میں شہزادہ فیصل بن فرحان نے اسرائیل کی مغربی کنارے میں وابستگی اور بستیوں کی تعمیر کی یکطرفہ پالیسیوں پر تنقید کی جو دو ریاستوں کے حل کیلئے ناجائز' اور 'نقصان دہ ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے 2002 میں عرب امن اقدامات کی سرپرستی کی تھی لیکن اب ریاض نے فلسطینی امن معاہدے کے بغیر اسرائیل کے سفارتی تعلقات کی گنجائش نہیں ہے۔