کراچی کی حالت زارکا نوٹس لینے پر وزیر اعظم اور آرمی چیف کے شکر گزار ہیں: میاں زاہد حسین

کراچی کو مالی خو د مختاری دی جائے جس سے ملکی معیشت ترقی کرے گی،عوام اور کاروباری برادری پر امید ہو گئے ہیں

پیر 7 ستمبر 2020 17:53

کراچی کی حالت زارکا نوٹس لینے پر وزیر اعظم اور آرمی چیف کے شکر گزار ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 07 ستمبر2020ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اورچیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی طرف سے کراچی کی حالت بہتر بنانے اور اس کے لئے گیارہ سو ارب کے بڑے پیکیج کے اعلان سے عوام اور کاروباری برادری پر اُمید ہو گئے ہیں۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان و آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی کراچی آمد اور کاروباری برادری سے ملا قاتوں نے بز نس کمیونٹی کو حوصلہ دیا ہے ۔ان دونوں کی کوششوں سے کراچی کی قسمت بدل جائے گی جس سے ملکی معیشت مستحکم، حکومت کی آمدنی و روزگارمیں اضافہ اور غربت کے خاتمے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ دونوں مقتدر شخصیات کی جانب سے کراچی کے انفراسٹرکچر کی کمزوری کا نوٹس لینا اور اسے ترقی دینے کا عزم قابل ستائش ہے کیونکہ حالیہ بارشوں نے شہر کی حالت زار کو نئے سرے سے اجاگر کیا ہے۔

کراچی ملکی معیشت میں 2600ارب روپے سا لانہ ٹیکس دے کراپنا حصہ ڈالتا ہے جو کہ معقول انفرا سٹرکچر کی فراہمی سے 4000ارب روپے سالانہ ہو سکتا ہے۔ دیگر شہروں میں بارشوں نے وہ جانی و مالی نقصان نہیں پہنچایا جو کراچی میں ہواکیونکہ اسکے بنیادی ڈھانچہ کو سالہا سال سے مرکزی وصوبائی حکومت اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے مسلسل نظر انداز کیا جاتا رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی کراچی کے لئے کئی ترقیاتی پیکیجزکا اعلان کیا گیا مگر ان پر عمل درآمد نہیں ہوا اس لئے اس نئے پیکیج پر صحیح عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔جب تک مرکزی و صوبائی حکومتیں اورمقامی لوکل باڈیز اپنے سیاسی نظریات سے بالا تر ہو کر کراچی کو ترقی دینے کے ایجنڈے پر متفق نہیں ہو ں گے اس شہر کی حالت نہیں بدلے گی جس کے بغیر ملکی معیشت کی ترقی کا سوچا بھی نہیں جا سکتا ہے۔

میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ یہ بات قابل اطمینان ہے کہ اعلان کے مطابق نئی تشکیل شدہ ایمپلی مینٹیشن کمیٹی میں مرکزی ،صوبائی ، مقامی حکومتیں ،فوجی اور کاروباری نمائندوں کی شمولیت بھی ہوگی جس سے شہر کی ترقی کے کام میں اجتماعیت پیدا ہوگی۔انھوں نے کہا کہ کرونا وائرس کے بعد ملکی معیشت بہتر ہونے لگی تھی مگر بارشوں نے سارے کئے کرائے پر پانی پھیر دیا اس لئے مستقبل میں ایسی تباہی سے بچنے کے لئے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانا ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس پیکیج سے کراچی کے بجٹ میں پانچ گنا تک اضافہ ہو جائے گا جس کو شفاف طریقے سے استعمال کیا جائے تو کراچی ترقی یافتہ شہر بن جائے گامگر اس کے لئے کراچی کو مالی خودمختاری دینے کی ضرورت ہے۔