چیف جسٹس پاکستان نے جو کہا ہے ٹھیک کہا ہے ، لاہور سیالکوٹ موٹروے واقعہ سے پوری دنیا میں ندامت کا سامنا کرنا پڑا ‘شیخ رشید

تسلیم کرتے ہیں مہنگائی ہے اور اس کے ذمہ دار ہم ہیں ، آٹے اور چینی کی درآمد اور سبسڈی سے ایک سے ڈیڑھ ماہ میں مہنگائی پر قابو پا لیا جائیگا دوبارہ کہہ رہا ہوں رواں سال کے آخر تک (ن) اور (ش) الگ ہوجائیں گی ، ایک پتھر ائو والی اور دوسری سنگ تراش جماعت ہو گی لندن اس وقت سیاسی بھگوڑوں کی آماچگاہ بناہوا ہے ،کراچی میں منی ہیڈ کوارٹر بنا رہے ہیں ‘ وزیرریلوے کی ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس

ہفتہ 12 ستمبر 2020 18:25

چیف جسٹس پاکستان نے جو کہا ہے ٹھیک کہا ہے ، لاہور سیالکوٹ موٹروے واقعہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 ستمبر2020ء) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے جو کہا ہے ٹھیک کہا ہے ، لاہور سیالکوٹ موٹروے واقعہ انتہائی قابل مذمت اور اس داغ کی وجہ سے پوری دنیا میں ندامت کا سامنا کرنا پڑا ہے ،تسلیم کرتے ہیں مہنگائی ہے اور اس کے ذمہ دار ہم ہیں ،حکومت سے چینی اور آٹے کا معاملہ صحیح طرح سے ہینڈل نہیں ہوا ، آٹے اور چینی کی درآمد اور سبسڈی سے آئندہ ایک سے ڈیڑھ ماہ میں مہنگائی پر قابو پا لیا جائے گا ، رواں سال کے آخر تک (ن) اور (ش) الگ ہوجائیں گی ، ایک پتھر ائو والی اور دوسری سنگ تراش جماعت ہو گی ،لندن اس وقت سیاسی بھگوڑوں کی آماچگاہ بناہوا ہے ،ریلوے میں ایسے بھی افسران ہیں جو ترقی کر کے گریڈ 20تک تو پہنچ چکے ہیں لیکن ان ہوں نے آپریشن میں کام ہی نہیں کیا ، کراچی میں منی ہیڈ کوارٹر بنا رہے ہیں اور ایسے افسران کو کراچی آپریشن میں بھجوایا جائے گا ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے ریلوے ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا کہ ریل گاڑیوں میں ڈائننگ بحال کرنے جارہے ہیں ،اے سی بزنس کاکرایہ دس فیصد کم کردیا ہے، ریلوے کو گندم اور چینی کی ترسیل کا کام ملا ہے ، پہلی بار سامان کو پوائنٹ تک پہنچانے کا سلسلہ شروع کررہے ہیں اور افسران کو ہدایت کی ہے کہ ٹینڈر میں اسے شامل کریں، اس سے پہلے سامان ریلوے اسٹیشن تک آتا تھا اور اس سے آگے لے جانے کی ذمہ داری لوگوں کی اپنی ہوتی تھی لیکن اب دہلیز تک سامان پہنچانے کا سلسلہ شروع کرہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون کا شدت سے انتظار ہے اور امید ہے کہ 20ستمبر تک اس کے ٹینڈر ہوجائیں گے ،یہ عمران خان کی حکومت کا گیم چینچر فیصلہ ہے اور اس کی تکمیل سے حادثات سے جان چھوٹ جائے گی ، آئندہ چند روز تک ایم ایل ون کی تشہیر بھی شروع کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حالیہ شدید بارشوں کی وجہ سے ٹرینوں کا شیڈول متاثر ہوا ہے ، کیونکہ شہر اب اونچے ہوگئے ہیں اور ہمارے اسٹیشن نیچے ہیں جو بارشوں کی وجہ سے پانی میں ڈوب گئے اور ہمیں اپنی ٹرینوں کی رفتار کم کرنا پڑی ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں ریلوے کا منی ہیڈ کوارٹر بنانے کا فیصلہ کیاہے ، یہاں افسر فائلیں نکالنے میں کئی کئی دن لگا دیتے ہیں ،ایسے بھی افسران ہیں جو ترقی کرتے ہوئے گریڈ 20تک پہنچ گئے ہیں لیکن انہوں نے آپریشن میں کام ہی نہیں کیا ، ایسے تمام افسران کو کراچی آپریشن میں بھجوایا جائے گا۔ شیخ رشید نے لاہور سیالکوٹ موٹر وے پر پیش آنے والے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ہمارے معاشرے پر ایساداغ لگا ہے جس سے ساری دنیا میں ندامت اٹھانا پڑی ہے ، امید ہے کہ اس کے مجرموں کو جلد سے جلد گرفتار کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ لندن اس وقت سیاسی بھگوڑوں اور عدالتی مفروروں کی آماجگاہ بنا ہواہے ، عدالتوںکو مطلوب نواز شریف ، اسحاق ڈار ، سلمان شہباز ، علی عمران ، الطاف حسین لندن کو اپنے لئے پناہ گاہ بنائے ہوئے ہیں ۔ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں اور دوبارہ کہہ رہا ہوں کہ رواں سال کے آخر تک (ن) اور (ش) والے الگ ہوں گے ،ایک پتھرائو والی اور دوسری سنگ تراش جماعت ہوگی ۔

انہوں نے ہر کوئی میڈیا میں بیان دینے کے قابل نہیں ہوتا ، سی سی پی او کا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے جو انہوںنے سوچے سمجھے بغیر دیا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان جو کہتے ہیں وہ ٹھیک کہتے ہیں ، کیا میں یہ کہہ سکتا ہوںکہ چیف جسٹس ٹھیک نہیں کہہ رہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے ٹھیکیداروںکی بجائے پنشن اور گریجو ایٹی کیلئے زیادہ پیسے دیں گے ۔

انہوںنے کہا کہ مسائل کے حل کیلئے وفاق اور سندھ کا مل کر کام کرنا خوش آئند ہے اور میں چاہتا ہوں کہ ان کے اس سے بھی زیادہ اچھے تعلقات ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف ووٹ کوعزت دو اور قانون پر عملداری کی بات تو کرتے ہیں لیکن اب ووٹ کو عزت اور عدالتوںکوکیوں احترام نہیں دے رہے ، عدالت کہہ چکی ہے کہ نواز شریف سرنڈر کریں ، جب اپنے پر بات آئی تو میٹھا میٹھا ہپ ہپ اور کوڑا تھو کر رہے ہیں ۔

عدالت کہہ رہی ہے کہ نواز شریف ہسپتال میں داخل نہیںہوئے ، پینا ڈول تو یہاںبھی مل جاتی ہے۔ کوئی بھی شخص عدالت میں اپنا دفاع کرسکتاہے ،ملک میں کوئی مارشل لاء کورٹس نہیں ہیں بلکہ آئین و قانون کے مطابق عدالتیں ہیں،شہبازشریف کے کیسز قانون اور آئین کے مطابق ہیں وہ صرف اس لئے پچھتا رہے ہیں کہ انہوں نے لندن سے واپس آ کر غلطی کی ۔انہوںنے کہاکہ ابھی تو بلدیاتی انتخابات کیلئے حلقہ بندیاں ہورہی ہیں ، بلدیاتی انتخابات ضرور ہوں گے لیکن یہ کب ہوں گے اس کا کچھ نہیں کہہ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت اپنے پانچ سال مکمل کرے گی ۔ تسلیم کرتاہوں مہنگائی ہے اور ہم اس کے ذمہ دار ہیں ،ہم سے آٹے اور چینی کا معاملہ صحیح طرح سے ہینڈ ل نہیںہوا ، ہمیں آٹا اور چینی پہلے ہی درآمد کر لیناچاہیے تھا، اب دونوں چیزیں درآمد ہورہی ہیں اور وزیراعظم سبسڈی بھی دیں گے جس سے ایک سے ڈیڑھ ماہ میں مہنگائی کنٹرول میں آجائے گی ۔