سعودی عرب میں کرپشن کے خلاف جاری کریک ڈاؤن میں اہم انکشافات سامنے آ گئے

چھوٹے اسکیلز کے سرکاری ملازمین بھی کروڑوں ریال کی کرپشن میں ملوث نکلے، اینٹی کرپشن کی جانب سے بدعنوانی میں ملوث 374 مقامی اورتارکین وطن گرفتار

Muhammad Irfan محمد عرفان پیر 21 ستمبر 2020 09:52

سعودی عرب میں کرپشن کے خلاف جاری کریک ڈاؤن میں اہم انکشافات سامنے آ ..
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔21 ستمبر2020ء) سعودی عرب میں گزشتہ تین سالوں سے کرپشن کے خلاف کریک ڈاؤن بھرپور طریقے سے جاری ہے، جس کے نتیجے میں سینکڑوں افراد کو سزائیں دی جا چکی ہیں اور عوام کی لوٹی گئی دولت بھی ان سے بازیاب کرا لی گئی ہے۔ سعودی اینٹی کرپشن کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کچھ عرصہ قبل پکڑنے جانے والے چند سرکاری ملازمین میں نچلے اسکیلز کے سرکاری ملازم بھی شامل تھے جو معمولی تنخواہ لے کر بھی کروڑوں ریال کا غبن کر چکے تھے۔

العربیہ نیوز کے مطابق سعودی عرب میں کنٹرول اور انسداد بدعنوانی کمیشن کی جانب سے کرپشن سے متعلق فوج داری نوعیت کے 227 کیسز نمٹانے کی تفصیلات جاری کی ہیں۔اینٹی کرپشن کمیشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ حالیہ چند ماہ کے دوران سعودی عرب میں بدعنوانی میں ملوث 374 مقامی اور غیرملکی ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

(جاری ہے)

کرپشن کی مکمل اور منصفانہ چھان بین کے بعد ملزمان کو قانون کے مطابق سزائیں? دی گئی ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ الریاض کے علاقے میں سرکاری ملازمین کے کرپشن سے متعلق کیسز کی تحقیقات کے دوران 5ملزمان کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے۔ ملزمان نے اپنے عہدے اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بنکوں کو غلط معلومات فراہم کیں اور بنک کھاتوں میں غیرقانونی طریقے سے رقم منتقل کی گئیں۔ ان میں ایک 14 ویں اسکیل کا افسر شامل ہے۔ دیگر ملزمان میں ایک نویں ، ایک 10 ویں اسکیل کا افسر شامل ہے جب کہ ایک ریٹائرڈ ملازم ان کے ساتھ شامل ہے۔

ان میں سے پہلے ملزم کے قبضے سے 45,960,900 ریال کی رقم قبضے میں لی گئی۔ دیگر ملزمان سے قبضے میں لی گئی رقم میں 360.000 ملین ریال کی غیرملکی کرنسی،2.500.000 فوڈ مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے طور پر لگائی مالیت اور 149.225 ریال کے ایندھن انشورنس کارڈ 5 سونے کی پانچ ڈلیان، اور پستول سمیت چھ عدد ہتھیار قبضے میں لے گیے۔پہلے ملزم پر 20 ملین ریال کی منی لانڈرنگ اور ہنڈی کے ذریعے رقوم کی منتقلی کا الزام بھی ثابت ہوا۔

دوسرے ملزم پر رشوت خوری، خیانت جیسے الزامات عاید کیے گئے۔ اس کے قبضے سے لگڑری گاڑیاں،35.150.700 ریال نقد رقم قبضے میں لی گئی۔گرفتار تیسرے سرکاری ملازم کے قبضے سے 5.496.500 ریال کی رقم قبضے میں لی گئی۔ چوتھے ملزم پر بلدیاتی سرکاری وسائل کو اپنے ذاتی نوعیت کے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا الزام ثابت ہوا جس کے بعد اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔