ادویات عوام کی دسترس سے باہر ہو گئیں، قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے،پاسبان

حکومت مافیائوں اور ادویہ ساز کمپنیوں سے نمٹنے میں ناکام ہو گئی ہے،علاج معالجہ کی مکمل سہولیات حکومت وقت کی ذمہ داری ہے، رفیق احمد خاصخیلی

بدھ 30 ستمبر 2020 17:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 ستمبر2020ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے وائس چیئرمین رفیق احمد خاصخیلی نے کہا ہے کہ ناقص خوراک اور آب و ہوا کے باعث مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ تمام ضروری ادویات کی قیمتیں بے قابو ہو چکی ہیں۔ مہنگائی کے بوجھ کی وجہ سے ملک کی پیشتر آبادی دوائیں خریدنے سے قاصر ہے۔ علاج معالجہ کی مکمل سہولیات حکومت وقت کی ذمہ داری ہے۔

بوڑھے لوگوں کو نہ پنشن سپورٹ ہے اور نہ علاج معالجہ کی سہولیات دستیاب ہیں۔ کورونا وائرس کے بعد ملک بھر میں موجود دیگر امراض میں مبتلا شہریوں کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے۔ ملک میںموجود سرکاری اسپتال، علاج معالجہ کے مراکزاور سرکاری ڈسپنسریاں مریضوں کے علاج میں ناکام ہو گئی ہیں۔

(جاری ہے)

اس صورتحال میں سارا بوجھ نجی اسپتالوں پر آگیا ہے۔

جہاں بیماریوں کے علاج کے بجائے مریضوں کی جیبوں، بینک بیلنس اور جائیدادوں پر نگاہ رکھی جاتی ہے۔ چھوٹے شہروں اور دیہاتوں کے مریضوں اور تیمارداروں کو علاج کے لئے بڑے شہروں کا سفر کرنا پڑتا ہی. سفر اور رہائش کے اخراجات علاج کے علاوہ ہوتے ہیں جو متاثرہ خاندانوں کے لئے بڑا معاشی بوجھ ہوتے ہیں۔ پاکستان کے تمام ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتالوں کو کراچی اور لاہور کی طرح جدید طبی سہولتوں اورسازو سامان سے آراستہ ٹیچنگ اسپتالوں کا درجہ دیا جائے۔

بیوروکریسی کا بوجھ کم کر کے ذرائع آمدنی کو عوام پر خرچ کیا جائے۔ادویات کی قیمتوں میں کیا جانے والا ظالمانہ اضافہ واپس لیا جائے۔ وہ بدین ،ٹھٹھہ اور ضلع جامشورو کے تنظیمی دوروں سے واپسی پر پاسبان پبلک سیکریٹریٹ میں ورکرز اور وفود سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت دیگر مافیائوں سے نمٹنے میں ناکامی کے ساتھ ساتھ ادویہ ساز کمپنیوں پر کنٹرول میں بھی ناکام ثابت ہوئی ہے۔

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی(ڈریپ) بھی عام آدمی کے مفاد کے بجائے ادویہ ساز کمپنیوںکے مالکان کے مفاد ات کا تحفظ کر رہی ہے۔ ادویات کی قیمتوں پر نظر رکھنے کے لئے سرے سے کوئی پالیسی ہی موجود نہیں ہے۔ ادویات اور اس سے متعلق سازو سامان کے داموں میں آئے روز اضافہ ہورہا ہے اور کوئی پوچھنے واا نہیں۔ صحت و تعلیم کے معاملات پر حکومت اور اداروں کی جانب سے گرفت سخت نہ کی گئی تو ملک میں بہت جلد طبقاتی کشمکش شدید تر ہوجائے گی اور خانہ جنگی کا خطرہ سامنے آجائے گا۔

سرکاری اسپتاوں کی خستہ حالی اور ناکافی سہولیات کی وجہ سے عوام نجی اسپتالوں کا رخ کرنے پر مجبور ہیں جہاں علاج کے نام پر کھالیں اٹاری جاتی ہیں اور معمولی علاج کیلئے جائیدادیں تک بکوا دی جاتی ہیں۔ اس صورتحال میں مختلف بیماریوں اور جان بچانے والی ادویات کا انتہائی مہنگا ہونا سخت صورتحال کی عکاسی کرتا ہے۔ رفیق احمد خاصخیلی نے مطالبہ کیا کہ سرکاری اسپتالوں کی حالت زار بہتر بنائی جائے ۔ سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹرز کی نجی اسپتالوں اور کلینکس میں پریکٹس پر پابندی لگائی جائے ۔ سرکاری اسپتالوں میں خرد بُرد اور کر پشن سے نمٹنے کے لئے ہیلتھ بورڈز قائم کئے جائیں ۔