مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا پاکستان میں خیرات دینے کا کتنا جذبہ ہے،عمران خان

ہمیں عوام کی طاقت کا اندازہ ہی نہیں ،دنیا بھر میں صفائی کا نظام بہتر ،پاکستان میں ایسی مثال نہیں ملتی ،لاہور میں ترقی کے نام پر 70 فیصد درخت ختم کردیئے گئے ، کراچی کی ساری گندگی سمندر میں ڈالی جاری ہے، اللہ کی نعمتوں کی قدر نہ کرکے ہم ماحولیاتی تباہی کے دھانے پر پہنچ چکے ہیں،موسم سرما میں کورونا کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے،10 ارب درخت لگانے کا منصوبہ اور شہروں کو صاف کرنا ہمارے اہداف میں کلیدی ہے، وزیراعظم کا تقریب سے خطاب

پیر 19 اکتوبر 2020 23:21

مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا پاکستان میں خیرات دینے کا کتنا جذبہ ہے،عمران ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اکتوبر2020ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا کہ پاکستان میں خیرات دینے کا کتنا جذبہ ہے،ہمیں عوام کی طاقت کا اندازہ ہی نہیں ہے ،دنیا بھر میں صفائی کا نظام بہتر ہے ،پاکستان میں ایسی مثال نہیں ملتی ،لاہور میں ترقی کے نام پر 70 فیصد درخت ختم کردیئے گئے ، کراچی کی ساری گندگی سمندر میں ڈالی جاری ہے، اللہ کی نعمتوں کی قدر نہ کرکے ہم ماحولیاتی تباہی کے دھانے پر پہنچ چکے ہیں،موسم سرما میں کورونا کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے،10 ارب درخت لگانے کا منصوبہ اور شہروں کو صاف کرنا ہمارے اہداف میں کلیدی ہے۔

اسلام آباد میں کلین گرین انڈیکس انکر یجمنٹ ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں نوجوانوں میں رضا کارانہ خدمات کا بہت جذبہ ہے اور یہ مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مجھے اب بات کا اندازہ اس وقت ہوا جب میں شوکت خانم کیلئے عوام میں نکلا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام کی طاقت کا اندازہ ہی نہیں ہے اور عوام کی طاقت استعمال نہ کرنے کی بڑی وجہ حکومت اور عوام کے مابین گہری خلیج ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں صفائی کا بہتر نظام ہے لیکن پاکستان میں ایسی مثال نہیں ملتی کیونکہ ہم نے اپنے سامنے اداروں کو تباہ ہوتے دیکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور میں ترقی کے نام پر 70 فیصد درخت ختم کردیئے گئے ، لاہور میں آلودگی کا تناسب غیرمعمولی بڑھ چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی شہر کی ساری گندگی سمندر میں ڈالی جاری ہے، ہر شاہراہ پر کچرا موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ انتظامیہ اور عوام مل کر شجر کاری پر توجہ دیں تاکہ آنے والی نسلوں کو سازگار ماحول فراہم کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ اللہ کی نعمتوں کی قدر نہ کرکے ہم ماحولیاتی تباہی کے دھانے پر پہنچ چکے ہیں۔ پاکستان میں کورونا سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عالمی ادارے صحت (ڈبلیو ایچ او) نے تسلیم کیا کہ پاکستان ان چار ممالک کی فہرست میں شامل جہاں کووڈ 19 سے نمٹنے کیلئے بہترین فیصلے کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا کے عدم پھیلاؤ سے متعلق فیصلوں کو دنیا نے تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی فیصلوں سے معاشی تباہی سے بچے رہے جبکہ بھارت میں کورونا سے متعلق غلط فیصلوں کے باعث بدترین معاشی اور انسانی بحران پیدا ہوا۔وزیراعظم نے خدشے کا اظہار کیا کہ موسم سرما میں کورونا کے کیسز میں اضافہ ہوسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ لاہور، کراچی، فیصل آباد، پشاور سمیت دیگر شہروں میں آلودگی زیادہ ہے اور موسم سرما میں پہلے ہی دیگر وائرس کا حملہ زیادہ ہوتا ہے ایسے میں کورونا وباء پھیل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 ارب درخت لگانے کا منصوبہ اور شہروں کو صاف کرنا ہمارے اہداف میں کلیدی ہے۔