حکومتی بڑھتے ہوئے قرضے ملکی معیشت کیلئے نقصان دہ ہیں‘راجہ عدیل

قرضوں کی ادائیگی کے بجلی گیس پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ و ٹیکسوں کی بھر مار سے مہنگائی بڑھ رہی ہے

منگل 20 اکتوبر 2020 15:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2020ء) تاجر رہنما انجمن تاجران لوہا مارکیٹ شہید گنج (لنڈا بازار)لاہورکے سینئر نائب صدرراجہ عدیل نے کہا ہے کہ حکومتی بڑھتے ہوئے قرضے ملکی معیشت کے لیے نقصان دہ ہیں ،اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ستمبر 2018کو بیرونی قرض96ارب ڈالرز تھا موجودہ حکومت نی17ارب ڈالرز کا نیا غیر ملکی قرض لیا جس سے 30جون2020تک اس کا حجم113ارب ڈالرز رہا ،یہ قرضے تشویشناک اور قوم پر بوجھ ہیں کیونکہ ان قرضوں سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے شہید گنج کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔راجہ عدیل اشفاق نے کہا کہ ایک سال کے دوران بیرونی قرض میں7ارب ڈالرز اضافہ ہوا ،30جون 2019کو یہ106ارب ڈالرز تھا موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف سے ایک ارب7کروڑ، کمرشل بینکوںس ے ایک ارب20کروڑ اور مختلف ممالک سی3ارب 10کروڑ ڈالرز قرض لیا ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ آئی ایم ایف و دیگر اداروں سے قرض کے عوض ان کی شرائط پر قرضوں کی ادائیگی کے لیے بجلی، گیس ، پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کے ساتھ ساتھ صنعتی شعبہ و عوام پر مختلف ٹیکسوں کی بھر مار سے ملک میں ہوشربا مہنگائی بڑھ رہی ہے جو اب کنٹرول سے باہر اور عوام سڑکوں پر نکل آئی ہے ۔

اس لیے حکومت مزید قرضوں سے اجتناب برتے اور عوام کو ریلیف دینے کیلئے مہنگائی کو کنٹرول کرے جس نے عوام کی قوت خرید مزید کم کردی ہے۔