اپوزیشن اسمبلی میں ضرور احتجاج کرے ،آپ اسمبلی کو غیر فعال بنا دینگے تو کیا نظام مضبوط ہو گا یا کمزور ہو گا،شاہ محمود قریشی

ان کے اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ آپ کے ریاست مخالفت بیانیہ سے ملک کی خدمت نہیں ہو رہی ،ا محتاط رہیے ،یہ سیٹیاں بجانے کیلئے منتخب ہوئے ہیں اور یہ انشاء اللہ اگلے تین سال سیٹیاں ہی بجاتے رہیں گے، وزیر خارجہ کی میڈیا سے گفتگو

منگل 20 اکتوبر 2020 22:21

اپوزیشن اسمبلی میں ضرور احتجاج کرے ،آپ اسمبلی کو غیر فعال بنا دینگے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2020ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اپوزیشن اسمبلی میں ضرور احتجاج کرے ،آپ اسمبلی کو غیر فعال بنا دینگے تو کیا نظام مضبوط ہو گا یا کمزور ہو گا،ان کے اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ آپ کے ریاست مخالفت بیانیہ سے ملک کی خدمت نہیں ہو رہی ،ا محتاط رہیے ،یہ سیٹیاں بجانے کیلئے منتخب ہوئے ہیں اور یہ انشاء اللہ اگلے تین سال سیٹیاں ہی بجاتے رہیں گے۔

پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ سیاست میں دو نکتہ نظر ہوتے ہیں اور ہونے بھی چاہئیں لیکن مخالفت میں اتنے نہ بڑھ جائیں کہ پورا نظام متاثر ہو ۔ انہوںنے کہاکہ اسمبلی میں احتجاج ضرور کیجیے لیکن اگر آپ اسمبلی کو غیر فعال بنا دیں گے تو کیا اس سے نظام مضبوط ہو گا یا کمزور ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ احتجاج، جلسے جلوس آپ کا حق ہے ضرور کیجیے لیکن اگر آپ پوری معیشت کو مفلوج بنائیں گے تو کیا اس سے نظام مضبوط ہو گا یا کمزور ہو گا ۔ انہوںنے کہاکہ آج پوری دنیا سے اشارے مل رہے ہیں کہ کرونا وبا ایک مرتبہ پھر سر اٹھا رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں بھی وائرس سے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ان حالات میں اگر آپ ایسی سرگرمیاں جاری رکھیں گے تو اس کا نقصان آپ کے اپنے کارکنان کو ہو گا عام شہری کو ہو گا ۔

انہوںنے کہاکہ اس لیے ایسی حکمت عملی بنائیں جو نقصان کا باعث نہ بنے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے گوجرانوالہ کے جلسے کیلئے پوری چھٹی دی جو وہ کہنا چاہتے تھے انہوں نے کہا بلکہ کچھ زیادہ ہی کہہ دیا۔ انہوںنے کہاکہ ان کے بیانیہ کی وجہ سے ان کی اپنی صفوں میں اس وقت کھلبلی مچی ہوئی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ان کی پارٹی کے اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ آپ کے ریاست مخالفت بیانیہ سے ملک کی خدمت نہیں ہو رہی لہذا محتاط رہیے ،آپ ان عناصر کا آلہ کار بن رہے ہیں جو پاکستان میں عدم استحکام چاہتے ہیں ۔

انہوکںنے کہاکہ میں آپ کی نیت پر شک نہیں کر رہا لیکن ان قوتوں کا آلہ کار نہ بنیں جو افغانستان میں قیام امن کی کاوشوں اور کشمیر کے حوالے سے ہمارے بیانیے کے راستے میں روڑے اٹکانا چاہتے ہیں۔قبل ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن کے رویے پر قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ آج پرائیویٹ ممبرز ڈے ہے اور اس روز روٹین کی کارروائی نہیں ہوتی،اپنے ہی دن، اپوزیشن کا جو رویہ ہے وہ افسوس ناک ہے،جناب اسپیکر آج آپ انہیں بلاتے رہے لیکن اپوزیشن اراکین ایوان میں ہونے کے باوجود سیٹیاں بجاتے رہے،،میری جناب اسپیکر آپ سے گزارش ہو گی کہ آپ ان کے رویے کے پیش نظر ان کے اٹھائے گئے اعتراضات کو مسترد کریں،یہ سیٹیاں بجانے کیلئے منتخب ہوئے ہیں اور یہ انشاء اللہ اگلے تین سال سیٹیاں ہی بجاتے رہیں گے