’وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدالت جائیں گے‘ ن لیگ کا فیصلہ

وزیراعظم نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو جیل میں کسی قسم کی سہولت نہ دینے کا حکم دیا ، عمران خان اپنے منہ پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہتے ہیں دیکھ لوں گا تو اب ہم بھی آپ کو دیکھ لیں گے ، مسلم لیگ ن کے رہنما عطا تارڑ کی میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی بدھ 21 اکتوبر 2020 14:14

’وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدالت جائیں گے‘ ن لیگ کا فیصلہ
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 اکتوبر2020ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما عطاء اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم ہاؤس سے ہدایات آئیں کہ شہبازشریف کو اذیت دیں ، ہم آپ کو ظلم و بربریت کرنے نہیں دیں گے ، اس لیے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کر لیا۔ بتایا گیا ہے کہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو جیل میں کسی قسم کی سہولت نہ دینے کا حکم دیا ، عمران خان اپنے منہ پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہتے ہیں دیکھ لوں گا تو اب ہم بھی آپ کو دیکھ لیں گے ، وزیراعظم کی طرف سے شہباز شریف کی تضحیک آمیز رویہ مناسب نہیں ، ہم کسی بھی قسم کی رعایت نہیں چاہتے لیکن یہ کہاں کی انسانیت ہے کہ کسی کو کہا جائے زمین پر سو جاو ، وزیراعظم صاحب آپ کا بھی وقت آنے والا ہے ، کیوں کہ آپ نے ویژن نہ ہونے باعث ملک کو تباہ کیا ، جو تباہی آپ نے کی اس پر عوام کا ہاتھ ہو گا اور آپ کا گریبان ہو گا۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ ہم شہباز شریف کے پروڈکشن آرڈر کی درخواست نہیں دیں گے ، کیوں کہ اسپیکر قومی اسمبلی کا دیگر ارکان کے ساتھ رویہ ٹھیک نہیں ہے ، بلکہ وہ صرف پی ٹی آئی کے ارکان کو ترجیح دیتے ہیں۔ یاد رہے کہ منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیرعلیٰ پنجاب مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ، بتایا گیا ہے کہ سماعت کے موقع پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا کہ مجھے ان کی حراست میں 85 دن ہوچکے ہیں ، 26 اکتوبر 2018 کو آمدن سے زائد اثاثہ جات میں انکوائری شروع ہوئی، نیب نے جو سوالنامہ دیا وہ پرانا ہے، اس کا جواب دے دیا، میں نے ان سے کہا جو آپ پوچھ رہے ہیں وہ پہلے آپ مجھ سے پوچھ چکےہیں ، نیب کے تفتیشی افسر حقائق کے برعکس باتیں کررہے ہیں، عدالت نے نیب کو ایک ہفتے میں تحقیقات کا حکم دیا تھا، تفتیشی افسر کو حکم نامہ کا بتایا تھا کہ تحقیقات کرلیں، لیکن تفتیشی افسران نے ہفتے میں صرف 15 منٹ مجھ سے ملاقات کی، جس کے جواب میں نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ یہ کوئی سوال کا جواب دینے کو تیار ہی نہیں ہیں، اب کیا ہم تفتیش ہی نہ کریں ، شہباز شریف کو تحریری سوال نامے فراہم کیےمگروہ جواب نہیں دے سکے۔