نازک معاشی حالات کی وجہ سے مودی کا توسیع پسندانہ ایجنڈا ناکام ہو چکاہے‘ پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین شہریار خان آفریدی

اتوار 25 اکتوبر 2020 01:55

اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اکتوبر2020ء) : پارلیمانی کمیٹی برائے کشمیر کے چیئرمین شہریار خان آفریدی نے کہا ہے کہ نازک معاشی حالات کی وجہ سے مودی کا توسیع پسندانہ ایجنڈا ناکام ہو چکاہے۔ اے پی پی کے ساتھ اپنے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ مودی سرکار بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کی آواز کو دبانے میں کبھی کامیاب نہیں ہو گی ‘ کشمیری بہادر عوام ، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنے بنیادی حق خود ارادیت کے حصول کے لئے جدوجہد آزادی میں مصروف عمل ہیں اور ان کی تحریک نے بے مثال مقبولیت حاصل کی ہے اور بہادر کشمیری عوام 9لاکھ سے زائد بھارتی قابض افواج کا نہتے مقابلہ کر رہے ہیں لیکن یہ قابض افواج غیر انسانی رویوں اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنے حق کے لئے ڈٹے ہوئے ہیں جس کے لئے کرفیو ‘ لاک ڈائون اور پرتشدد کارروئیوں کا بھی سامنا کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارتی قابض افواج نے 446افراد کو لاپتہ کر کے کشمیر سے باہر منتقل کر دیا ہے اور جبری فوجی محاصرہ کئی ماہ سے جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم نے کشمیر کمیٹی کے چیمبرز کا اجلاس بھی بلایا ہے تاکہ 27اکتوبر کو بھرپور طریقے سے یوم سیاہ کو منایا جاسکے اور کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جاسکے۔شہریار آفریدی جو اس وقت کشمیر کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں وہ اس وقت تمام دستیاب فورمز پر کشمیریوں کی آواز بھر پور طریقے سے اٹھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ عالمی امن کے لئے تاریخ گواہ ہے کہ انصاف اور مساوات لازم و ملزوم ہیں‘ بھارت اپنے توسیعی ایجنڈے کے تحت جموں وکشمیر ، حیدر آباد ، آسام ، جونا گڑھ ، سقم اور دیگر ریاستوں کی حیثیت کو تبدیل کرنے کے لئے طاقت کا غلط استعمال کر رہا ہے۔ اب بھارت کشمیر پر اپنا غاصبانہ قبضہ چاہتا ہے جس کی پاکستان کبھی اجازت نہیں دے گا۔ اقوام متحدہ کو چاہئے کہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دے کر کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیں کیونکہ کشمیریوں کی جدوجہد بھارت تسلط سے آزادی چاہتی ہے۔

انہوں نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر پر امت مسلمہ اور بالعموم اقوام عالم کی پراسرار خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا اور اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ یہی وقت ہے کہ پوری دنیا کے مسلمان اپنے مقبوضہ کشمیر کے بہن بھائیوں کی تکالیف کو سمجھیں اور بھارتی انتہا پسند فاشسٹ نظریئے کے خلاف عالمی سطح پر آواز بلند کریں۔ کشمیر کمیٹی کے کردار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ کمیٹی اراکین پارلیمنٹ اور کشمیری سرگرم رہنمائوں کے ساتھ مل کر عالمی سطح پر کشمیریوں کی آواز کو اجاگر کرنے میں اپنا بھرپور کردار ادا کررہی ہے، ماضی میں اس کمیٹی کا کردار اتنا واضح نہیں تھا لیکن ہم ثقافتی اعتبار سے بھی اپنی جدوجہد کر رہے ہیں تاکہ کشمیریوں کی آواز کو ہر اعتبار سے اجاگر کیا جاسکے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان سوشل میڈیا کے اپیلی کیشن کے مالکان کو بھی اپنی تشویش سے اجاگر کر رہاہے تاکہ بھارتی مظالم کے خلاف کشمیریوں کی آواز کو ہر فورم پر اجاگر کیا جاسکے کیونکہ بھارتی حکام کشمیریوں کی آواز کو دبانے کے لئے سوشل میڈیا کا غلط استعمال کر رہے تھے جس کے بارے میں بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹس موجود ہیں۔ موثر سفارتکاری کے ذریعے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیریوں کے تنازع کو موثر انداز میں اجاگر کیا گیا جس کی 55سال میں کوئی مثال نہیں ملتی۔