لیگ چاہتی ہے کہ نظام کو لپیٹ دیا جائے، اس کی خواہش پوری نہیں ہو گی اور حکومت اپنی ا?ئینی مدت پوری کرے گی،وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود

اتوار 25 اکتوبر 2020 01:55

اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اکتوبر2020ء) : وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے بدعنوان قائدین کے خلاف احتساب کا گھیرا تنگ ہو رہا ہے، احتساب سے بچنے کیلئے یہ سیاسی ماحول کو گرم کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں، پاکستان کا مستقبل جمہوریت میں ہے، بدقسمتی سے ماضی میں سیاسی افراتفری اور غیریقینی صورتحال رہی ہے، ن لیگ کی خواہش ہے کہ نظام کو لپیٹ دیا جائے لیکن اس کی خواہش پوری ہوتی ہوئی نظر نہیں آ رہی، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت 1 کروڑ 70 لاکھ ووٹ لیکر اقتدار میں آئی ہے اور اپنی آئینی مدت پوری کرے گی، وزیراعظم عمران خان کسی قیمت پر اپوزیشن کو این آر او نہیں دیں گے۔

ہفتہ کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں چاہتی ہیں کہ وہ لوٹ مار کریں اور کوئی پوچھے نہ، یہ نہیں ہو سکتا، جلسے جلوس کرنا اپوزیشن کا جمہوری حق ہے لیکن یہ لوگ اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گے۔

(جاری ہے)

شفقت محمود نے کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) مختلف سوچ رکھنے والی حامل جماعتوں کا غیرفطری اتحاد ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے لانگ ٹرم اہداف بھی مختلف ہیں، پیپلزپارٹی کی سندھ میں حکومت ہے اسلئے وہ الیکشن نہیں چاہتی جبکہ ن لیگ چاہتی ہے کہ نظام کو لپیٹ دیا جائے، مولانا فضل الرحمان پہلی بار اسمبلی سے باہر ہیں اسلئے انہیں زیادہ تکلیف ہے اسلئے اپوزیشن کا زیادہ دیر ایک ساتھ چلنا مشکل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) قانون سازی کے دوران نیب قانون کی آڑ میں 34 شقوں پر مشتمل جو مسودہ دیا تھا اس کا بنیادی مقصد احتساب کے ادارے کو ختم کرنا تھا، حکومت کے انکار کرنے پر انہیں سخت مایوسی ہوئی۔ وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ ن لیگ کے بدعنوان قائدین نے ریلیف لینے کیلئے ایک سال تک خاموشی اختیار کی اور خفیہ ملاقاتیں کرتے رہے لیکن انہیں وہ نہیں ملا جو وہ چاہتے تھے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر نے مزار قائد پر جو ہلڑ بازی کی پوری قوم کی طرف سے اس پر ردعمل سامنے آیا، وفاقی حکومت کا ان کی گرفتاری سے کوئی تعلق نہیں ہے، صفدر اعوان نے قانون توڑا ہے اور سندھ حکومت کو اس کا نوٹس لینا چاہیے تھا، پولیس نے کیپٹن (ر)صفدر کے ساتھ کوئی بدتمیزی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو معاشی اور گورننس سمیت دیگر چیلنجز کا سامنا ہے، ہمیں ان ایشوز کو سنجیدگی سے لینا چاہیے، عوام کی خدمت کرنا اور انہیں زیادہ سے زیادہ ریلیف مہیا کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت ہر ممکن طریقے سے مہنگائی میں کمی لانے کیلئے اقدامات اٹھا رہی ہے، آئندہ چند ہفتوں کے دوران آٹے اور چینی سمیت اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی ہو گی۔

ایک سوال کے جواب میں شفقت محمود نے کہا کہ برطانیہ کے قوانین کے تحت جو شخص تین سال سے زیادہ سزا یافتہ ہو وہ وہاں نہیں رہ سکتا اسلئے نواز شریف کو واپس لایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی صحت کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، حکومت باریک بینی کے ساتھ حالات کا جائزہ لے رہی ہے، جن سکولوں میں 2 سے 3 کیسز سامنے آتے ہیں تو انہیں فوری طور پر بند کر دیا جاتا ہے، ابھی کورونا کی صورتحال بہتر ہے تاہم اگر ضرورت پڑی تو تعلیمی اداروں کو بند کر دیں گے۔