بچوں کو تمباکو کے نقصانات سے بچانا ہر شخص کی ذمہ داری ہے، اسپارک

منگل 27 اکتوبر 2020 16:00

․کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2020ء) سماجی تنظیم اسپارک نے شہر کے اہم عوامی مقامات کو تمباکو سے پاک بنانے کے لئے ایک مہم چلائی۔ یہ پروگرام اسپارک کے پروجیکٹ ''لیٹس میک کراچی اسموک فری'' کا ایک حصہ تھا۔پاکستان میں 23.9 ملین سے زیادہ تمباکو استعمال کرنے والے موجود ہیں، جن میں سے تقریبا 166,000ہر سال تمباکو سے متاثرہ بیماریوں کی وجہ سے ہلاک ہو رہے ہیں۔

ناقص نگرانی اور قوانین کے عدم نفاذ کی وجہ سے، روزانہ تقریبا 1200 پاکستانی بچے تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں۔ مزید برآں، تمباکو کے استعمال سے وابستہ امراض سے ملک میں 192 بلین روپے لاگت آتی ہے جبکہ اس کے مقابلے میں تمباکو ٹیکس سے حاصل ہونے والی آمدنی محض 115 بلین روپے ہے۔مہم کی کامیابیوں کا ذکر ہوئے، اسپارک کے کمیونیکشن منیجر کاشف مرزا نے کہا کہ اسپارک کی کاوششوں سے، ضلع جنوبی میں ایک نگرانی کمیٹی (ڈی آئی ایم سی) قائم کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اسپارک نے نوجوانوں، کوممنیٹوں ، تعلیمی اداروں، میڈیا، کارپوریٹ سیکٹر، طبی پیشہ ور افراد، ٹرانسپورٹرز، اور دکانداروں کو تمباکو کے استعمال سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں شواہد کی مدد سے آگاہی دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسپارک جلد ہی قانون سازی کے لئے پالیسی سازوں کے ساتھ تعاون کرے گا جو 18 ویں ترمیم کے بعد درکار ہے۔فیلڈ منیجر اسپارک حارث جدون نے بتایا کہ موجودہ مہم کے تحت عوامی مقامات جیسا کہ سیکرٹری لیبر آفس، صدر پاسپورٹ آفس، سائبر کرائم ونگ کراچی بلڈنگ، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس ٹریفک ساؤتھ آفس، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کراچی ساؤتھ آفس، یونین کونسل 31 آفس، اسسٹنٹ کمشنر II ڈسٹرکٹ ساؤتھ کے دفتر، سندھ بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن صوبائی ہیڈ کوارٹر، وائی ایم سی اے پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹ کراچی، سینٹ پیٹرک ہائی اسکول اینڈ کالج، سینٹ پیٹرک پولی ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ، فٹ بال ہاؤس لیاری اور کاشف سنٹر کو تمباکو سے پاک بنانے کے لیے تنبیہ سائن بورڈ حوالے کئے ہیں۔

بچوں کے حقوق کی کارکن شمائلہمزمل نے کہا کہ شہریوں کی ذمہ داری پالیسی سازوں کے برابر ہے۔ تمباکو کے استعمال کو کم کرنا اور بچوں کو اس لعنت سے محفوظ رکھنا سب کی ذمہ داری ہے۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم دھواں سے پاک قوانین پر عمل پیرا ہوں اور صرف چند لمحے کی خوشی کی خاطر اپنے آپ کو اور دوسروں کو خطرہ میں نہ ڈالیں۔