پی آئی اے نے پائلٹس کی تنخواہوں میں 25 فیصد کمی کا فیصلہ کرلیا

پاکستان ایئر لائنز انتظامیہ نے پائلٹس کی تنخواہوں اور مراعات میں کمی کے ساتھ ساتھ ماہانہ الاؤنس کو 50 فلائنگ گھنٹوں سے مشروط کردیا

Shehryar Abbasi شہریار عباسی بدھ 28 اکتوبر 2020 22:13

پی آئی اے نے پائلٹس کی تنخواہوں میں 25 فیصد کمی کا فیصلہ کرلیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 28 اکتوبر2020ء) پی آئی اے نے پائلٹس کی تنخواہوں میں 25 فیصد کمی کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان ایئر لائنز (پی آئی اے) انتظامیہ نے پائلٹس کی تنخواہوں اور مراعات میں کمی کے ساتھ ساتھ ماہانہ الاؤنس کو بھی 50 فلائنگ گھنٹوں سے مشروط کردیاہے ۔ پی آئی اے کے چیف ہیومن ریسورس (ایچ آر) نے نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے۔

پی آئی اے کے ایچ آر ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اب پی آئی اے کے پائلٹس کو 75 گھنٹوں کیبجائے 50 فلائنگ گھنٹوں کا گارنٹی الاؤنس دیا جائے گا، نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ 50 گھنٹوں سے کم فلائنگ وقت ہونے والے پائلٹ کو الاؤنس نہیں دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ کورونا وائرس کے عالمی بحران کے باعث فضائی سفر سب سے زیادہ متاثرہوا ہے، اسی وجہ سے ایئرلائنز کمپنیاں شدید مالی دباؤ کا شکار ہیں ۔

(جاری ہے)

پی آئی اے نے بھی مالی بحران کے پیش نظر رواں سال ملازمین کی تنخواہوں میں 10 سے 25 فیصد تک کٹوتی کا فیصلہ کیا تھا۔ انتظامیہ نے ایک لاکھ سے زائد تنخواہ لینے والوں کی 10 فیصد، 2 لاکھ یا اس سے زائد تنخواہ لینے والوں کی 20 فیصد جبکہ تین لاکھ سے زائد پر 25 فیصد کٹوتی کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پی آئی اے کے تمام ملازمین پرلازمی خدمات ایکٹ کے اطلاق کی مدت میں 6 ماہ کی توسیع کردی گئی ہے۔

ایکٹ کا اطلاق 28اکتوبر سے چھ ماہ کیلئے ہوگا۔ پی آئی اے کے ہیومن ریسورس ڈپارٹمنٹ کے توسیعی نوٹیفکیشن کے مطابق ایکٹ کے تحت پی آئی اے ملازمین پرمتعدد ذمہ داریاں عائد ہوتی ہے۔ ایکٹ کی خلاف ورزی جرم تصورکیا جائے گا، کام نہ کرنا، بغیر کسی عذر کے کام نہ کرنا، غیر حاضرہونا بھی جرم تصورکیا جائے گا۔ ایکٹ کی خلاف ورزی کی سزا، جرمانہ اورایک سال تک قید بھی ہوسکتی ہے۔