وزیر اعظم عمران خان پارلیمنٹ حملہ کیس میں بری،

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نےفیصلہ سنادیا

جمعرات 29 اکتوبر 2020 12:57

وزیر اعظم عمران خان پارلیمنٹ حملہ کیس میں بری،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اکتوبر2020ء) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے وزیر اعظم عمران خان کو پارلیمنٹ حملہ کیس میں بری کر دیا ہے۔ جمعرات کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج راجا جواد عباس حسن نے  فیصلہ سناتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کی بریت کی درخواست منظور کرتے ہوئے مقدمہ سے بری کر دیا۔عدالت نے وزیراعظم کی مقدمہ سے بریت کی درخواست پر دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر رکھا تھا۔

عدالت نے حکم دیا کہ صدر مملکت عارف علوی کو صدارتی استثنیٰ کے باعث ان کی حد تک کیس داخل دفتر رہے گا۔عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لئے وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک، شفقت محمود اور اسد عمر کو 21 نومبر کو طلب کر لیا ہے ۔عدالت نے صوبائی وزیر علیم خان، شوکت یوسف زئی اور جہانگیر خان ترین کو بھی آئندہ سماعت پر طلب کیا ہے ۔

(جاری ہے)

عدالتی فیصلے کے مطابق پاکستان عوامی تحریک کے رکن مبشر علی بھی مقدمہ سے بری جبکہ قائد عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری بدستور اشتہاری رہیں گے۔

گزشتہ سماعت پر وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ان کے وکیل عبداللہ بابر اعوان نے بریت کی درخواست میں تحریری دلائل جمع کرائے تھے۔تحریری دلائل میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ  عمران خان کو جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے میں پھنسایا گیا، عمران خان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں، نا ہی کسی گواہ نے ان کے خلاف بیان دیا ہے، سیاسی مقدمہ ہے جس میں سزا کا کوئی امکان نہیں اس لیے بری کیا جائے، پراسیکیوٹر نے بھی دوران سماعت عمران خان کی بریت کی درخواست کی حمایت  کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کے خلاف مقدمہ سیاسی طور پر بنایا گیا،عمران خان کے خلاف مقدمہ صرف وقت کا ضیاع ہو گا،عمران خان کو بری کر دیا جائے تو پراسیکیوشن کو کوئی اعتراض نہیں۔