Live Updates

پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں اپنے اراکین اسمبلی کے استعفے لیکرپی ڈی ایم کے سربراہ کے حوالے کریں: حافظ حسین احمد

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعرات 5 نومبر 2020 17:40

پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں اپنے اراکین اسمبلی کے استعفے لیکرپی ..
جہلم (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 نومبر2020ء،نمائندہ خصوصی،طارق مجید کھوکھر) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سینئر رہنمااور سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم میں شامل گیارہ جماعتیں، سینٹ، قومی و چاروں صوبائی اسمبلیوں کے اراکین کے استعفے لیکر پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے حوالے کردیں تاکہ وقت آنے پر ان کا موثر استعمال کیا جاسکے تاکہ پی ڈی ایم کے معاہدوں میں شامل استعفوں کا جو آپشن ہے اس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جاسکے، استعفوں کا آخری اور موثر ہتھیار کب استعمال کرنا ہے اس کے بارے میں پی ڈی ایم کی قیادت فیصلہ کرسکتی ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ استعفوں کا خام مال اتحاد کے سربراہ کے پاس موجودہواور اس سے معلوم ہوجائے گا کہ اتحاد میں شامل گیارہ جماعتوں میں کون سی جماعتیں کٹھ پتلی حکومت کو گھر بھیجنے کے حوالے سے سنجیدہ اور مخلص ہے۔

(جاری ہے)

حافظ حسین احمد نے مزید کہاکہ 2018ء کے انتخابات کے بعد دو ڈھائی سالوں میں معاملات کو لٹکا کر جس انداز میں ڈیل کرنے کی کوشش کی گئی وہ اب کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں رہی، انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ سے پہلے 2018ء کے انتخابات کے بعد پہلی اے پی سی سے لیکر آج تک کے واقعات کو کھنگالا جائے تو یہ دلخراش صورتحال بلکل واضح ہوجاتی ہے کہ اپوزیشن کے حوالے سے کہا کچھ گیا تھا اور اس پر عملدرآمد کسی اور انداز میں کروایا گیا،انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ کے تمام تر فیصلوں کے بعد تمام بوجھ جمعیت علماء اسلام کے اْن لاکھوں کارکنان کے اوپر ہی رہا کہ جنہوں نے پورے ملک کے کونے کونے سے نامساعد حالات اور موسمی سختیوں کے باوجود ایک تاریخ رقم کی، انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے میں نے پارٹی کے شوریٰ اور دیگراداروں میں اور ذاتی طور پر قیادت کے سامنے جن خدشات کا اظہار کیا تھا وہی تمام صورتحال درپیش ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی جو مذاکرات ڈی جی نیب کی سہولت کاری میں سرانجام دئیے جارہے ہیں بعض عناصر مصلحتوں کی وجہ سے معلومات ہونے کے باوجود اس پر خاموش ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وقت بتائے گا کہ جو بات میں نے کی ہے وہ صورتحال نہ صرف پی ڈی ایم کے اتحاد بلکہ خصوصاً چھوٹی جماعتوں کے حوالے سے خدانخواستہ انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے، ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف کے پاکستان سے لندن روانگی کے بعد گیارہ مہینے تک وہ اور ان کی بیٹی مریم نواز کی خاموشی کو کس کھاتے میں ڈالا جائے گا۔

Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات