جماعة الدعوة کے تین رہنماؤں کو دو مزید مقدمات میں سزائیں سنا دیں ،پانچ رہنماؤں پر چھ مقدمات میں فرد جرم عائد

پروفیسر ظفر اقبال اور یحییٰ مجاہد کو مجموعی طور پر 16، 16 سال ،پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی یحییٰ مجاہد کو ایک اور مقدمہ 29/19میں بھی 16 سال قید کی سزا سنائی گئی ،پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات

جمعرات 12 نومبر 2020 13:30

جماعة الدعوة کے تین رہنماؤں کو دو مزید مقدمات میں سزائیں سنا دیں ،پانچ ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2020ء) انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے جماعة الدعوة کے تین رہنماؤں کو دو مزید مقدمات میں سزائیں سنا دیں جبکہ پانچ رہنماؤں پر چھ مقدمات میں فرد جرم بھی عائد کر دی گئی ۔انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبر 3 کے جج اعجاز احمد بٹر کی عدالت میں مقدمہ نمبر 24/19کی سماعت ہوئی جس میں پروفیسر ظفر اقبال اور یحییٰ مجاہد کو مجموعی طور پر 16، 16 سال جبکہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ۔

اسی طرح یحییٰ مجاہد کو ایک اور مقدمہ 29/19میں بھی 16 سال قید کی سزا سنائی گئی ۔مذکورہ عدالت میں ہی جماعة الدعوة کے پانچ رہنماؤں پر مزید چھ مقدمات میں فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ حافظ عبدالسلام بن محمد، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، پروفیسر ظفر اقبال، یحییٰ مجاہد اور لقمان شاہ کو اے ٹی سی کورٹ نمبر 3 کے جج اعجاز احمد بٹر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر عدالت نے سی ٹی ڈی کی طرف سے درج مقدمہ نمبر 15/19، 21/19، 22/19، 27/19، 31/19 اور 42/19میں مذکورہ رہنماؤں پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے آئندہ تاریخ سماعت 16 نومبر مقرر کی ہے۔ انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبر 3 میں جماعةالدعوة کے رہنما محمد اشرف کے خلاف درج مقدمہ نمبر40/19کی بھی سماعت ہوئی جس میں گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے جارہے ہیں جبکہ نصیرالدین نیئر اور محمد عمران فضل گل ایڈووکیٹ کی طرف سے جرح کا عمل جاری ہے۔ جماعةالدعوة کے رہنماؤں کو عدالت پیش کئے جانے کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔