علامہ خادم حسین رضوی کو ان کی رہائش گاہ میں ہی سپرد خاک کرنے کا فیصلہ

خادم حسین رضوی کی تدفین ان کی رہائش گاہ مدرسہ ابوذر غفاری میں ہی کی جائے گی۔ خاندانی ذرائع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین ہفتہ 21 نومبر 2020 12:06

علامہ خادم حسین رضوی کو ان کی رہائش گاہ میں ہی سپرد خاک کرنے کا فیصلہ
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 نومبر 2020ء) : تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کو آج سپرد خاک کر دیا جائے گا۔ خادم حسین رضوی کا جسد خاکی ایمبولینس کے ذریعے مینار پاکستان لے جایا جا رہا ہے ، جبکہ ان کی تدفین کے تمام انتظامات بھی مکمل کر لیے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق علامہ خادم حسین رضوی کے عزیزو اقارب اور خاندانی ذرائع کے مطابق ان کی تدفین ان کی رہائشگاہ مدرسہ ابوذر غفاری میں ہی کی جائے گی، جس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔

علامہ خادم حسین رضوی کی نماز جنازہ کے لیے ان کے جسد خاکی کو پہلے مینار پاکستان جبکہ نماز جنازہ کے بعد دوبارہ ان کی میت کو ان کی رہائشگاہ پر لایا جائے گا جہاں ان کی تدفین کی جائے گی۔ علامہ خادم حسین رضوی کے جنازے میں رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن سمیت لاکھوں کی تعداد میں لوگ شریک ہوں گے۔

(جاری ہے)

ایمبولینس کے ہمراہ مینار پاکستان کی جانب بڑھنے والے کارکنوں کے قافلے پر راستے میں جگہ جگہ کھڑے افراد نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔

خادم حسین رضوی کی میت کو ایمبولینس میں مسجد رحمت اللعالمین سے گریٹر اقبال پارک لے جایا جا رہا ہے۔ نماز جنازہ کے لیے آنے والوں کو تلاشی کے بعد داخلے کی اجازت دی گئی۔ جبکہ مینار پاکستان گراؤنڈ سے مسلسل لبیک یارسول اللہ کی صدائیں بلند ہورہی ہیں۔ دوسری جانب لاہور میں سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے، شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر چیکنگ کا عمل مزید سخت کر دیا گیا ہے، ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق ایک ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکار تعینات ہیں، 03 ایس پیز، 14 ڈی ایس پیز، 31 ایس ایچ اوز، 116 اَپر سب آرڈینیٹس فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ دو روز قبل تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ مولانا خادم حسین رضوی لاہور میں وفات پاگئے تھے ، خادم رضوی چند روز سے بخار میں مبتلا تھے، طبیعت زیادہ خراب ہونے پرمولانا خادم رضوی کو شیخ زید اسپتال پہنچایا گیا، اسپتال انتظامیہ کاکہنا تھا خادم رضوی جب اسپتال پہنچے تو انتقال کرچکے تھے۔