
تنازعات اور موسمی شدت مغربی و وسطی افریقہ میں بھوک میں اضافہ کا سبب
یو این
ہفتہ 10 مئی 2025
01:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 10 مئی 2025ء) عالمی پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے خبردار کیا ہے کہ مغربی اور وسطی افریقہ میں جاری مسلح تنازعات، نقل مکانی، موسمی شدت کے واقعات اور خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث بھوک میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ ان حالات میں لوگوں کی بڑی تعداد کو مدد کی ضرورت ہے جبکہ امدادی مقاصد کے لیے مہیا کیے جانے والے وسائل میں بڑے پیمانے پر کمی کے باعث انسانی بحران سر اٹھا رہے ہیں۔
غذائی تحفظ کے حوالے سے ایک تازہ ترین تجزیے کے مطابق، اس خطے میں 36 ملین سے زیادہ لوگوں کو خوراک اور غذائیت کے حوالے سے بنیادی ضروریات کی تکمیل میں مشکلات کا سامنا ہے۔
(جاری ہے)
لاکھوں زندگیاں داؤ پر
'ڈبلیو ایف پی' نے بتایا ہے کہ وہ رواں سال ان دونوں خطوں میں ایک کروڑ 20 لاکھ ملین لوگوں کو ضروری مدد اور خوراک مہیا کرے گا جن میں سے 30 لاکھ اس امداد سے استفادہ کر چکے ہیں۔
امدادی ضروریات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں جبکہ ان کی تکمیل کے لیے مہیا کیے جانے والے وسائل انتہائی ناکافی ہیں۔مغربی اور وسطی افریقہ کے لیے ادارے کی ریجنل ڈائریکٹر مارگوٹ وان ڈر ویلڈین نے کہا ہے کہ خطے میں لاکھوں لوگوں کی زندگی داؤ پر لگی ہے۔ ہنگامی بنیاد پر امدادی وسائل مہیا نہ ہوئے تو ادارے کو امدادی اقدامات محدود کرنا پڑیں گے جس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
علاقے میں بحرانوں سے نبردآزما لوگ اپنا سامان بیچ کر اور فاقے کر کے گزارا کر رہے ہیں اور ان کی صحت و زندگی طویل مدتی طور پر متاثر ہو رہی ہے۔آئندہ چھ ماہ میں انتہائی بدحال لوگوں کو مدد پہنچانے کے لیے 710 ملین ڈالر درکار ہیں۔ ادارے نے خبردار کیا ہے کہ امدادی وسائل میسر نہ آئے تو 50 لاکھ لوگوں کے لیے امداد سرے سے ہی بند ہو جائے گی۔
بحرانوں کا کم خرچ سدباب
'ڈبلیو ایف پی' نے حکومتوں اور امدادی شراکت داروں پر زور دیا ہے کہ وہ ہنگامی غذائی مدد کی فراہمی کے علاوہ ایسے پائیدار طریقوں پر بھی سرمایہ کاری کریں جن سے استحکام آئے اور امداد پر طویل مدتی انحصار کم کرنے میں مدد ملے۔
مربوط استحکامی پروگرام اس کی اہم مثال ہے جس کی بدولت 2018 سے ساہل خطے میں تین لاکھ ہیکٹر زرعی زمین بحال کر کے 40 لاکھ سے زیادہ لوگوں کی زندگی میں بہتری لائی گئی۔وان ڈر ویلڈین نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ ماحولیاتی نظام کی بحالی اور مقامی معیشتوں کو مضبوط بنانے کے لیے اجتماعی اقدامات اٹھائے جو کم خرچ ہوں گے اور بحرانوں کو روکیں گے۔ اس طرح زندگیوں کو تحفظ ملے گا، مستقبل میں امدادی ضروریات کم ہو جائیں گی اور پورے ساہل خطے میں استحکام کو برقرار رکھا جا سکے گا۔
مزید اہم خبریں
-
حیدرآباد،فتنہ الہندوستان کے روپوش 2دہشتگرد گرفتار
-
قومی ایئر لائن 25اکتوبر سے اسلام آباد اور مانچسٹر کے درمیان پروازیں شروع کر گی
-
قومی گندم پالیسی26-2025 کی منظوری ، گندم کی خریداری 3,500 روپے فی من کی بین الاقوامی درآمدی قیمت کے مطابق مقرر کرنے کا فیصلہ ،حکومت عوامی مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے کسانوں کے منافع کو یقینی بنائے گی ،وزیراعظم ..
-
ہری پور، باراتیوں سے بھری کوسٹر پہاڑ سے ٹکرا گئی، 2خواتین جاں بحق، 30 افراد زخمی
-
اسلام آباد میں فضائی آلودگی، اسموگ پر قابو کے لیے جامع وہیکلز ایمیشن کنٹرول ایکشن پلان متعارف
-
پی ٹی آئی کا پاکستان اور افغانستان کے درمیان جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم
-
حوثی باغیوں نے صنعا میں اقوام متحدہ کے عملے کو اغوا کر لیا
-
مذہبی و سیاسی انتہا پسندی اور لا قانونیت کے ساتھ ملک ترقی نہیں کرسکتا، حافظ طاہر اشرفی
-
پنجگور میں گھر پر فائرنگ سے رکنِ بلوچستان اسمبلی کا بھائی جاں بحق
-
کم عمر افغان نوجوانوں کے ذریعے پاکستان میں دہشتگردی کا منصوبہ بے نقاب
-
نئی دہلی حکومت کابل کو ’اکسا‘ رہی ہے، شہباز شریف
-
امیر بالاج قتل کیس کی فائل سی سی ڈی کے حوالے کردی گئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.