وفاقی حکومت نے 25 نومبر سے اسکول بند کرنے کا عندیہ دے دیا

تمام صوبوں کو تجویز دیں گے کہ 25 نومبر سے اسکول بند کر دیے جائیں، کورونا کیسز میں اضافہ ہورہا ہے، بچوں کی زندگیوں سے نہیں کھیل سکتے، وفاقی وزیر تعلیم

Shehryar Abbasi شہریار عباسی اتوار 22 نومبر 2020 11:14

وفاقی حکومت نے 25 نومبر سے اسکول بند کرنے کا عندیہ دے دیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 22 نومبر2020ء) وفاقی حکومت نے 25 نومبر سے اسکول بند کرنے کا عندیہ دے دیا ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت پیر کو ہونے والے صوبائی وزرائے تعلیم کے اجلاس میں تجویز پیش کرے گی کہ 25 نومبر سےاسکول بند کر دیے جائیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرتعلیم نے کہا کہ ملک بھر میں کورونا وائرس سے بڑھتی ہوئی اموات اور کورونا کیسز میں اضافے کو مدِنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ 25 نومبر سے اسکول بند کر دیے جائیں، اور پیر کو ہونے والے اجلاس میں صوبوں کے سامنے بھی یہ تجویز رکھیں گے۔

بچوں کے تعلیمی نقصان کے حوالے سے شفقت محمود کا کہنا تھا کہ تجویز ہے کہ کیمپس کے بجائے گھر پر پڑھائی شروع کی جائے۔

(جاری ہے)

اساتذہ اسکول آئیں، بچے آن لائن پڑھیں اور جہاں آن لائن کا بندوبست نہیں وہاں بچے ایک دن اسکول آکر ہوم ورک لے جایا کریں۔ اس سے بچوں کی تعلیم کا بھی حرج نہیں ہوگا اور کورونا وبا سے متاثر ہونے کا خدشہ بھی نہیں ہوگا ۔ واضح رہے کہ پنجاب میں سکولوں کی بندش کے حوالے سے وزیر تعلیم پنجاب مراد راس نے کہا ہے کہ سکول بند کرنے کیلئے کوئی دباؤ قبول نہیں کروں گا، میرے لیے زندگیاں سب سے اہم ہیں، اگر سکول کھلے رکھتا ہوں تو لوگ ناخوش، اگر بند کرتا ہوں تو پھر بھی لوگ ناخوش، فیصلہ کورونا کیسز کی تعداد پر ہوگا۔

انہوں نے مائیکروبلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اگر میں اسکولوں کو چھٹیاں کردیتا ہوں تو اس پر لوگ خوش نہیں ہیں، اسی طرح اگر میں کورونا وباء کے باعث اسکولوں کو کھلے رکھتا ہوں تو بھی لوگ خوش نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ سکولوں میں چھٹیوں کا فیصلہ صرف کورونا وائرس کے کیسز کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ کیونکہ ہمارے لیے بچوں کی زندگیاں سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ مجھ پر سکولوں کو بند کرنے کیلئے جو لوگ خوش ہیں اور جو خوش نہیں ہیں ان دونوں طرف سے زیرو پریشر ہے۔ ہمیں موجودہ حالات میں قابل اعتماد فیصلے کرنے ہوں گے۔