صنعتوں کی ضروریات کے مطابق افرادی قوت کی تیاری کیلئے سیکٹر سکل کو نسلز قائم کی جائیں گی ،چیئرمین ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی

جمعرات 3 دسمبر 2020 12:18

صنعتوں کی ضروریات کے مطابق افرادی قوت کی تیاری کیلئے سیکٹر سکل کو نسلز ..
فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 دسمبر2020ء) ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے چیئرمین علی سلمان صدیقی نے کہا ہے کہ ہنر مند افرادی قوت کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے پنجاب کے مختلف شہروں میں 20سنٹر آف ایکسی لینس قائم کئے جائیں گے جن کیلئے بین الاقوامی ڈونر ادارے 189ملین ڈالر کی جدید مشینری مہیا کریں گے۔

فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں صنعتکاروں کے اجلاس سے خطاب کے دوران انہوں نے بتایا کہ اپرنٹس شپ کا موجودہ قانون 1962 میں بنا یا گیا تھا جو موجودہ دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں۔انہوں نے بتایا کہ نیا اپرنٹس شپ قانون تیار کر لیا گیا ہے جس کی پنجاب اسمبلی سے منظوری کے بعد ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے تمام اداروں کو اپرنٹس شپ ماڈل پر منتقل کر دیا جائے گا جس سے ہنر مند افرادی قوت کی کمی پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے صنعتوں کی ضرورتوں کے مطابق افرادی قوت کی تیاری کیلئے سیکٹر سکل کو نسلیں قائم کرنے کے بارے میں بتایا اور کہا کہ یہ کونسلیں مخصوص سیکٹر کے اہل افراد پر مشتمل ہوں گی تاکہ اس سیکٹر کے حقیقی مسائل کو حل کیا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ اِن کونسلوں کی سفارش پر متعلقہ سیکٹر کیلئے ماسٹر ٹرینرز بھی تیار کئے جائیں گے جن کیلئے جی آئی زیڈ کی طرف سے فنڈنگ دستیاب ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ جرمن ادارہ 10ہزار ماسٹر ٹرینرز تیار کرنے کیلئے ہماری مدد کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کو چاہیے کہ وہ اپنی متعلقہ ایسوسی ایشنوں کی مشاورت سے سیکٹر سکل کو نسلیں دو ہفتوں تک تشکیل دیدیں تاکہ اگلے 6ماہ کے دوران ان کے مسائل کو حل کر کے تربیتی عمل کو شروع کیا جا سکے۔ ٹیکنیکل یونیورسٹی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ چار یونیورسٹیاں قائم کی گئی ہیں تاہم فیصل آباد میں بھی یہ یونیورسٹی قائم کی جا سکتی ہے لیکن اس کی اسمبلی سے منظوری لینا ہو گی۔

علی سلمان صدیقی نے کہا کہ ٹیوٹا میں اصلاحات کیلئے ورلڈ بینک کے تعاون سے نئی حکمت عملی تیار کی گئی۔ انہو ں نے بتایا کہ ہنر مند افرادی قوت کی عدم دستیابی کی بڑی وجہ صنعتوں او ر ٹیوٹا کے درمیان رابطوں کا فقدان ہے جس کیلئے نیا سکل ایکو سسٹم تیار کیا گیا جس پر گزشتہ ایک سال سے عمل ہو رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس طریقہ کار کے تحت سکل کونسلیں قائم کی جائیں گی جبکہ ان کو افرادی قوت کی فراہمی کیلئے 20سنٹر آف ایکسی لینس بھی قائم کئے جائیں گے جن میں سی بی ٹی اے کے بین الاقوامی معیار کے مطابق تربیت دی جائے گی تاکہ ہنر سیکھنے والے طلبہ نہ صرف اندرون ملک بلکہ دنیا کے دوسرے 130ممالک میں بھی اس سر  ٹیفکیٹ کی بنیاد پر ملازمت حاصل کر سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد میں ٹیکسٹائل جبکہ سیالکوٹ میں سرجیکل کے بارے میں سنٹر آف ایکسی لینس قائم ہو گا۔انہوں نے بتایا کہ ان سنٹرز کیلئے جدید مشینری کیلئے189ملین ڈالر درکار ہوں گے جو عالمی ڈونر ادارے دیں گے۔پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل کے چیئرمین میجر(ر) شاہنواز بدر نے کہا کہ پی وی ٹی سی کے ڈسٹرکٹ بورڈ آف مینجمنٹ کام کر رہے ہیں جو صنعتکاروں کی ضروریات کے مطابق افرادی قوت تیار کرنے کیلئے اپنی بھر پوران پٹ دے رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد شہر میں پی وی ٹی سی کے تین جبکہ ضلع میں بارہ ادارے کام کر رہے ہیں تاہم وہ ایسا نصاب تیار کرنا چاہتے ہیں جن کے تحت صنعتی اداروں میں ہی طلبہ کو عملی تربیت دے کر وہیں اُن کی نوکری کا بھی بندوبست کیا جائے۔ قبل ازیں فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر انجینئر حافظ احتشام جاوید نے مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں فیصل آباد کی کاروباری، صنعتی، تجارتی، بر آمدی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس موقع پر فیصل آباد چیمبر کے دیگر عہدیداران و ممبران بھی بڑی تعداد میں موجود تھی۔