وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ کی ورچوئل اجلاس سے خطاب

غریب ممالک کے قرضے معاف اور مزید امداد دی جائے تاکہ کورونا وبا کا مقابلہ کیا جا سکے

Sajjad Qadir سجاد قادر جمعہ 4 دسمبر 2020 03:12

وزیراعظم عمران خان کا اقوام متحدہ کی ورچوئل اجلاس سے خطاب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 04 دسمبر2020ء) وزیراعظم عمران خان نے یو این او کے ورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت دنیا بھر کے ممالک کو کورونا وبا سے نمٹنے کا چیلنج درپیش ہے۔اور سبھی ممالک اس سے نمٹنے کے لیے لاک ڈاﺅن سمیت دیگر انتظامات کررہے ہیں۔تاہم اس وبا کی پہلی لہر کے وقت پاکستان نے بہتر اقدامات کیے اور سب سے بہترین حکمت عملی اپناتے ہوئے کامیابی سے کورونا کی پہلی لہر کا مقابلہ کیا ہے۔

وزیراعظم نے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے کورونا وبا کے دوران اسمارٹ لاک ڈاﺅن جیسی پالیسی اپنائی جسے دنیا بھر میں سراہا گیااور اس سے خاطر خواہ مثبت نتائج بھی حاصل کیے۔وزیراعظم عمران خان نے غریب ممالک کی معیشت سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سمیت دیگر کئی ترقی پذیر ممالک کی معیشت میں بہتری لانے کے لیے امیر ممالک کو آگے آنا ہو گا۔

(جاری ہے)

بہتر یہ ہے کہ غریب ممالک کے قرضے معاف کر دیے جائیں تاکہ ان کی معیشت میں بہتری آ سکے۔ترقی پذیر ممالک کی معیشت جہاں پہلے ہی دگرگوں تھی وہاں کورونا وبا کی وجہ سے بھی ان کی معیشت کی حالت مزید ابتر ہو گئی ہے اور وہ معاشی طور پر زبوں حالی کا شکار ہیں۔لہٰذا اب امیر ممالک کو ان ترقی پذیر ممالک کی معیشت بہتر کرنے کے لیے مدد کرنی چاہیے اور انہیں کثیر المدتی قرضے فراہم کرنے چاہئیں تاکہ ان کی معیشت بہتر ہو سکے۔

وزیراعظم عمران خان نے جنرل اسمبلی سے کورونا وبااور عالمی معیشت کی بہتری کے تناظر میں دس نکاتی ایمرجنسی پلان متعارف کراتے ہوئے کہا کہ امیر ممالک کو ایمرجنسی اور مشکل کے اس وقت میں غریب ممالک کا پاتھ تھام کر آگے بڑھنا ہو گا۔وزیراعظم نے کہا کہ بدعنوان سیاستدانوں کی لوٹی ہوئی دولت ان کے ممالک کو واپس کی جائے کیونکہ امیر ممالک نے تو معیشت بچانے کے لیے ٹریلین ڈالر خرچ کیے جبکہ غریب ممالک کے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں۔وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد اتنے بڑے پیمانے پر تباہی کورونا وبا نے پھیلائی ہے۔