عمران خان کی کابینہ میں ہر وزیر کے پیچھے ایک جنرل بیٹھا ہے

وزیراعظم کی ٹیم میں ایک بھی اپنا بندہ نہیں، سارے سفارش پر آئے ہیں۔ مفتی کفایت اللہ کا ایک اور متنازع بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 29 دسمبر 2020 16:44

عمران خان کی کابینہ میں ہر وزیر کے پیچھے ایک جنرل بیٹھا ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 29 دسمبر2020ء) جے یوآئی ف کے رہنماء مفتی کفایت اللہ کچھ عرصہ سے فوج مخالف بیان دے رہے ہیں۔اسی حوالے سے ان کا ایک اور بیان بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ پاک فوج کے ادارے پر الزام تراشی کر رہے ہیں۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی کفایت اللہ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی کابینہ میں ایک بندہ بھی ان کا اپنا نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں انکشاف کر رہا ہوں کہ ان کے ہر وزیر کے پیچھے ایک سفارشی جنرل بیٹھا ہوا ہے۔اگر عمران خان کو میرے سامنے لایا جائے تو میں ان سے پوچھوں گا کہ اتنی بڑی کابینہ میں آپ کا آدمی کون ہے۔عمران خان کے پاس تو کوئی اختیار ہی نہیں ہے۔فواد چوہدری کا نام بھی وزیر داخلہ کے لیے آیا تھا لیکن آخری وقت میں ہٹا دیا گیا۔

(جاری ہے)

عمران خان نے جس شخص کو وزیر اداخلہ بنایا پہلے وہ اس کو چپڑاسی بنانے پر بھی راضی نہیں تھے اور اب وہ ڈپٹی وزیراعظم بن گئے ہیں۔

مفتی کفایت اللہ نے مزید کہا کہ میں لکھ کر دے رہا ہوں کہ یہ عمران خان کی ٹیم نہیں ہے،ہر وزیر سفارش پر آیا ہے۔۔مفتی کفایت اللہ کے فوج مخالف بیانات پر حکومت نے بھی اہم فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مفتی کفایت اللہ کے فوج مخالف بیانات پر کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں ترجمانوں اور پارٹی رہنماؤں کےاجلاس میں جے یو آئی کے رہنما مفتی کفایت اللہ کے فوج مخالف بیانات پر کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران جمیعت علمائے اسلام کے رہنما کی جانب سے ملکی ادارے کے خلاف بیانات دینے پر کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں پولیس نے جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مفتی کفایت اللہ کو گرفتار کیا تھا بعدازاں پشاور ہائیکورٹ ایبٹ آباد سرکٹ کے حکم پر ان کو رہا کردیا گیا تھا۔