سندھ اسمبلی نے سانحہ مچھ پر مشترکہ مذمتی قراردادمتفقہ طور پر منظور کرلی

نیشنل ایکشن پلان پر عمل اس حکومت کے آنے کے بعد روک دیاگیا حالانکہ یہ وقت کی ضرورت ہے،سید ناصر شاہ کا خطاب

بدھ 6 جنوری 2021 20:26

سندھ اسمبلی نے سانحہ مچھ پر مشترکہ مذمتی قراردادمتفقہ طور پر منظور ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جنوری2021ء) سندھ اسمبلی نے بدھ کو اپنے اجلاس میں سانحہ مچھ پر ایک مشترکہ مذمتی قراردادمتفقہ طور پر منظور کرلی۔قرارداد پیپلز پارٹی،ایم کیوایم اور پی ٹی آئی ارکانکی جانب سے د پیش کی گئی تھی۔وزیر اطلاعات و بلدیات سیدناصرحسین شاہ نے قراداد کی حمایت میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم سانحہ مچھ کی سخت الفاظ مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل اس حکومت کے آنے کے بعد روک دیاگیا حالانکہ یہ وقت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے الزام لگایا کہ اس واقعہ میں انڈیا ملوث ہے،اس واقعہ میں ہمارے ملک کے دشمن کا ہاتھ ہے۔ناصر شاہ نے کہا کہ وزیراعظم کو وہاں جاناچاہے تھا مگر وہ اب تک نہیں گئے وہ انسانی ہمدردی کے تحت ہی چلے جائیں۔

(جاری ہے)

۔انہوں نے کہا کہ مچھ کے واقعہ میں وجہ شہادت یہ ہے کہ شہدا نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے محبت کرتے ہیں۔یہ افسوسناک واقعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو مل کر اپنے ملک کو بچانا ہے۔

صوبائی وزیر سید ہ شہلا رضا نے سانحہ مچھ پر وفاقی حکومت کی بے حسی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایسی مردہ حکومت ہے جس کا وزیر اعظم ابھی تک متاثرہ خاندانوں کا دکھ بانٹنے وہاں نہیں گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ داعش نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے اوردولت اسلامیہ کا یہ دعوی ہے کہ ان قتل جائز ہے حالانکہ ہمارے مذہب میںغیر مسلم شہری کو بھی ناحق قتل کرنا حرام ہے۔

ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی محمد حسین کا کہنا تھا کہ ہزارہ برادری کے افراد کو شناخت کرنے کے بعد قتل کیا گیا۔ہم ان کے دکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔انہوں نے حوکمت سے مطالبہ کیا کہ اس دہشت گردانہ کارروائیوں کا نوٹس لیا جائے ۔اس کمیونٹی کے لوگ جس علاقے میں رہتے ہیں۔وہ ان علاقوں میں بھی محفوظ نہیں ہے۔پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ مزدور بھائیوں کو امن کے دشمنوں نے بربریت سے قتل کیا۔

یہ بہت معصوم کمیونٹی ہے۔ہم اس قراردادوں کی حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جنہوں نے قبول کیا وہ ہی صرف اس کے ذمہ دار نہیں ہے بلکہ پاکستان کو کمزور کرنے والے اس کے ذمہ دار ہیں ۔دہشت گردوں کی جانب سے ہر طبقہ ہائے فکر کے تعلق رکھنے والوں کو قتل کیا،دہشت گردی کے جنگ میں ہمارے ہزاروں فوجی شہید ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کبھی تھر پارکر میں لوگوں کو قتل کیا جاتاہے۔حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اگر وہ مطالبہ کررہے ہیں وزیر اعظم آئے۔ہم بھی چاہتے ہیں وزیراعظم جائیں۔بعدازاںسندھ اسمبلی کا اجلاس جمعرات کی دوپہردو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔