سعودی حکومت نے زیادہ افراد کے اکٹھے ہونے پر 40 ہزار ریال جرمانے کا اعلان کر دیا

اجتماعات میں شرکت کرنے والوں کو بھی 5 ہزار ریال جرمانہ ادا کرنا ہو گا

Muhammad Irfan محمد عرفان بدھ 13 جنوری 2021 17:59

سعودی حکومت نے زیادہ افراد کے اکٹھے ہونے پر 40 ہزار ریال جرمانے کا اعلان ..
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔13 جنوری2021ء) سعودی عرب میں مقیم پاکستانی ہوشیار رہیں اور اکٹھے ہونے سے گریز کریں ورنہ ان کو اتنا بھاری جرمانہ ہو سکتا ہے کہ کئی ماہ کی تنخواہ سے محروم ہونا پڑے گا۔ سعودی وزارت داخلہ کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ شادی بیاہ یا تعزیت کے علاوہ دیگر معاشرتی تقاریب میں 50 سے زیادہ افراد کے اجتماع پر جرمانہ ہوگا۔

اُردو نیوز کے مطابق وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ ’ایک مرتبہ پھر تاکید کی جا رہی ہے کہ کورونا وائرس سے بچاوٴ کی تدابیر کے تحت 50 سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی ہے۔‘’شادی بیاہ یا تعزیت کے علاوہ دیگر معاشرتی اجتماعات میں جہاں کہیں بھی 50 سے زیادہ افراد جمع ہوئے وہاں اہتمام کرنے والے کو 40 ہزار ریال جرمانہ ہوگا‘۔’ایسے اجتماع میں شرکت کرنے والے کو بھی پانچ ہزار ریال جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

’دوسری مرتبہ خلاف ورزی پر اجتماع بلانے یا سبب بننے والے کو 80 ہزار ریال جرمانہ جبکہ شرکت کرنے والوں کو 10 ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔‘’اگر اجتماع کسی تجارتی ہال میں ہوا تو پہلی مرتبہ خلاف ورزی پر جرمانے کے علاوہ اسے تین ماہ کے لیے بند کردیا جائے گا، دوسری مرتبہ جرمانے کے علاوہ 6 ماہ کے لیے بند کر دیا جائے گا۔‘۔وزارت داخلہ نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ کسی مکان ، ریسٹ ہاوٴس ، فارم یا کسی کھلی جگہ پر پچاس سے زیادہ افراد کے اجتماعات یا اکٹھ منعقد کرنے پر جرمانہ عاید کیا جائے گا۔

اس نے کہا ہے کہ جس جگہ اجتماعات کے ضابطے کی خلاف ورزی ہوگی،اس کے مالکان اور ذمے داروں پر 15 ہزار ریال جرمانہ عاید کیا جائے گا جبکہ اجتماع میں شریک ہر فرد پر پانچ ہزار ریال ( فی کس) جرمانہ ہوگا۔اگراسی جگہ یا مکان یا فارم پر اس ضابطے کی دوبارہ خلاف ورزی کی جاتی ہے تو مالکان اور ذمے داروں کو 30 ہزار ریال جرمانہ ہوگا اور اکٹھ کے ہر شریک پر 10 ہزار ریال جرمانہ عاید کیا جائے گا۔

وزارتِ داخلہ نے مزید کہا ہے کہ اگران جرمانوں کے باوجود اس جگہ پر تیسری مرتبہ بھی اجتماع منعقد کرنے کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو اس جگہ اور اس کے ذمے داروں پر دْگنا جرمانہ ہوگا اور ان کا معاملہ مقدمہ چلانے کے لیے پبلک پراسیکیوشن کے پاس بھیج دیا جائے گا۔اسی طرح اکٹھ کے شرکاء اور مدعوئین کو بھی دُگنا جرمانہ ہوگا اور ان کے خلاف بھی کرونا وائرس کے ضوابط کی خلاف ورزی پر مقدمہ چلایا جائے گا۔