اوپن یونیورسٹی نے ملک بھر کی جیلوں کو داخلہ فار م اور پراسپکٹس ارسال کردئیے

"یونیورسٹی قیدیوں کو مفت تعلیم فراہم کررہی ہے ، 1000سے زائد قیدی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہیں" پروفیسر ڈاکٹرضیاء القیوم

جمعرات 21 جنوری 2021 22:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2021ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے پاکستان بھر کی جیلوں میں مقید افراد کے لئے مفت تعلیمی پالیسی تشکیل دے رکھی ہے تاکہ سزا مکمل ہونے کے بعد وہ پرامن اور عزت کی زندگی گزارسکیں اور معاشرے کے لئے مفید شہری بن سکیں۔ اِس سلسلے میں یونیورسٹی کے شعبہ داخلہ نے ملک بھر کی جیلوں میں قیدیوں کوسمسٹر بہار 2021ء کے پہلے مرحلے میں پیش کئے گئے میٹرک/ ایف اے )جنرل(اور ایف اے )درس نظامی (پروگرامز میں مفت تعلیم فراہم کرنے کے لئے داخلہ فارم اور پراسپکٹس تمام جیلوں کو ارسال کردئیے ہیں۔

یہ فارم تمام قیدیوں میں مفت تقسیم کئے جائیںگے۔ قیدیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ داخلہ فارم کو مکمل کرکے 22۔فروری تک جمع کرائیں۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر ، پروفیسر ڈاکٹر ضیاء القیوم قیدیوں کی تعلیم میں گہری دلچسپی لے رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ اوپن یونیورسٹی قیدیوں کو تعلیم فراہم کرکے اُن کو اپنی سزائیں مکمل ہونے کے بعد معاشرے کے لئے مفید شہری بنانے کے علاوہ روزگار حاصل کرنے میں اُن کی مدد کرنا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

منصوبے کے تحت قیدیوں کو داخلہ فارم اور پراسپکٹس جیل کے اندر ہی مفت فراہم کئے جاتے ہیں اور ان کے لئے تدریسی ورکشاپس ، ٹیوٹوریل میٹنگز اور فائنل امتحانات بھی جیل کی حدود کے اندر ہی منعقدکئے جائیں گے۔ ڈاکٹر ضیاء القیوم نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان کی مختلف جیلوں میں 1000سے زائد قیدی یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کررہے ہیں اور ہم زیادہ سے زیادہ قیدیوں کو تعلیمی نیٹ ورک میں لانا چاہتے ہیں۔

قیدیوں کے مفت تعلیمی منصوبے پر عملدرآمدجیل حکام کے تعاون سے وفاقی محتسب کی فراہم کردہ ہدایات کے عین مطابق کیا جارہا ہے۔قیدیوں کے لئے ابتدائی سطح سے لیکر اعلیٰ سطح تک کے تعلیمی پروگرامز کے ساتھ ساتھ مختلف پیشہ وارنہ کورسسز میں بھی مفت داخلے فراہم کئے جائیں گے جبکہ خواتین قیدیوں کے لئے ووکیشنل/پیشہ ورانہ تعلیم حاصل کرنے کے مواقع فرا ہم کئے جائیں گے۔

پوسٹ گریجویٹ سطح کے پروگراموں کی تدریسی ورکشاپس جیل کے اندر منعقد کی جائیںگی ،ْور کشاپس اور امتحانات کے دوران جیل کو "پرزنر سٹڈی سنٹر"قرار دیا جائے گا۔ ڈاکٹرضیاء القیوم نے مزید کہا کہ منصوبے کو مزید موثر بنانے کے لئے متعلقہ جیل سپرنٹنڈنٹ کو رابطہ کار مقرر کیا جائے گا اور ان کو مناسب معاوضہ بھی دیا جائے گا۔ جیل میں قیدیوں کے لئے جو اساتذہ تعینات کئے جائیں گے وہ رابطہ کار کے اسسٹنٹ کے طور پر کام کریں گے اور امتحانات کے دوران وہ سنٹر سپرنٹنڈنٹ کے طور پر کام کریں گے۔ ان کو بھی مناسب معاوضہ دیا جائے گا۔