شہر قائد میں بدترین ٹریفک جام سے شہری جھنجلاہٹ کا شکار

ٹریفک پولیس کے ناقص اقدامات کی وجہ سے شہریوں کو ٹریفک جام کی ازیت ناک صورتحال سامنا کرنا پڑا یہ کونسا اصول ہے کہ سیکیورٹی کے نام پر شہر کی اہم شاہراہوں اور سڑکوں کو کنٹینرز اور گاڑیاں لگا کر ٹریفک کے نظام کو مفلوج کر دیا جائے ،شہری

جمعرات 21 جنوری 2021 23:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2021ء) شہر میں دوسرے روز بھی بدترین ٹریفک جام سے شہری جھنجلاہٹ کا شکار ہوگئے۔شہر میں دوسرے روز بھی بدترین ٹریفک جام سے شہری جھنجلاہٹ کا شکار ہوگئے، متبادل راستوں پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر رہی جس کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، ٹریفک پولیس کے ناقص اقدامات کی وجہ سے شہریوں کو ٹریفک جام کی ازیت ناک صورتحال سامنا کرنا پڑا۔

شہر میں دوسرے روز بھی شہر کی اہم شاہراہوں اور سڑکوں پر ٹریفک کا نظام مفلوج ہو کررہ گیا، بدترین ٹریفک جام میں گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں جس کے باعث شہریوں کو ازیت ناک صورتحال سے دوچار ہونا پڑا، اس موقع پر بدترین ٹریفک جام میں پھنسے ہوئے شہری جھنجلاہٹ کا شکار ہوگئے اور مختلف مقامات پر راستہ نہ ملنے یا جلدی بازی کا مظاہرہ کرنے پر آپس میں ہی الجھتے اور تکرار کرتے ہوئے دکھائی دیے۔

(جاری ہے)

ایک جانب نیشنل اسٹیڈیم میں ملکی و غیر ملکی کرکٹ ٹیموں کے کھلاڑیوں کی سیکیورٹی تو دوسری جانب نیو پریڈی اسٹریٹ پر مذہبی جماعت کے ملین مارچ نے شہر کے مختلف علاقوں میں ٹریفک کا نظام درہم برہم کر دیا۔گزشتہ روز بھی شہر کے اہم شاہراہوں شارع فیصل، یونیورسٹی روڈ، حسن اسکوائر، جیل چورنگی، بہادر آباد، دھوراجی، شہید ملت روڈ، راشد منہاس روڈ، صدر، گرومندر، ریگل چوک، برنس روڈ اور ایم اے جناح روڈ سمیت دیگر علاقوں میں بدترین ٹریفک جام میں گاڑیوں کی طویل قطاریں دکھائی دیں۔

، شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ کونسا اصول ہے کہ سیکیورٹی کے نام پر شہر کی اہم شاہراہوں اور سڑکوں کو کنٹینرز اور گاڑیاں لگا کر ٹریفک کے نظام کو مفلوج کر دیا جائے ، بے شک کرکٹ ٹیموں کو فل پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے لیکن شہریوں کی سہولت کو بھی مدنظر رکھا جائے۔