دریائے چناب پر متنازع آبی منصوبہ، بھارت کا تعمیر جاری رکھنے کا اعلان

منصوبوں کی تعمیر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ، پاکستان نے ثالثی عدالت کی تشکیل کے لیےعالمی بینک سے رجوع کرلیا

Shehryar Abbasi شہریار عباسی پیر 25 جنوری 2021 19:20

دریائے چناب پر متنازع آبی منصوبہ، بھارت کا تعمیر جاری رکھنے کا اعلان
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 25 جنوری 2021ء) بھارت نے دریائے چناب پر متنازع آبی منصوبے پر تعمیراتی کام جاری رکھنے کا اعلان کردیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت نے پاکستان کی جانب سے اٹھایا گیا اعتراض مسترد کرتے ہوئے دریائے چناب پر متنازعہ آبی منصوبے پر تعمیر جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بھارت کے اس اقدام کو انڈس واٹر کمشنر نے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔

بھارت کی جانب سے تعمیرات جاری رکھنے کے فیصلے کے بعد پاکستان نے ثالثی عدالت کی تشکیل کے لیےعالمی بینک سے رجوع کرلیا ہے۔ اس حوالے سے انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ نے کہا اٹارنی جنرل کی قیادت میں ٹیم ورلڈ بینک سے رابطے میں ہے، منصوبوں کی تعمیر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں پکل دل، رتلے اورلوئر کلنائی پن منصوبوں پر کام کررہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ بھارت ان منصوبوں کے ذریعے دریائے چناب میں پانی کم یا زیادہ کرسکتا ہے، اس وقت دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ صرف 8 ہزار کیوسک ہے۔ واضح رہے کہ جنوری 2019 میں بھارت نے پاکستان کو دریائے چناب پر زیر تعمیر آبی منصوبوں کے معائنے کے لئے گرین سگنل دیا تھا۔جس کے بعد پاکستانی حکام نے پکل ڈل، لوئرکلنائی پن بجلی گھروں کے ڈیزائن پراعتراض اٹھایا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ پکل ڈل پن بجلی ذخیرہ کرنےکی سطح اونچائی میں 5میٹرکمی کی جائے اور سپل ویز کے گیٹوں کی تنصیب میں 40 میٹراونچائی کا اضافہ کیا جائے گا جبکہ پن بجلی گھرکی جھیل بھرنےاورپانی چھوڑے کا پیٹرن وضع کیا جائے۔

لیکن بھارت کی جانب سے ان اعتراضات کا جواب دینے کے بجائے ان منصوبوں پر تعمیراتی کام جاری ہے ، جس کے بعد دریائے چناب میں پانی کی کمی کے امکانات زیادہ ہو گئے ۔ سندھ طاس معاہدے کی رو سے ان دریائے پر بھارت کوئی تعمیراتی منصوبہ شروع نہیں کرسکتا جس سے ان دریاؤں کے بہاؤ میں تبدیلی ہو۔