سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن سے پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں بلدیاتی انتخاب کا شیڈول طلب کرلیا
چیف الیکشن کمشنر، اراکین کے ساتھ اجلاس کریں اور اس میں الیکشن شیدول کا معاملہ دیکھیں، مزید یہ کہ اس کی پیش رفت رپورٹ 4 فروری کو جمع کرائیں، عدالت عظمیٰ لگتا ہے الیکشن کمیشن آئین سے نہیں کہیں اور سے ہدایات لے رہا ہے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ لگتا ہے جمہوریت اب ترجیح ہی نہیں رہی،آئین پر عملدرآمد میں رکاوٹ ڈالنے والے سنگین غداری کے مرتکب ہو رہے ہیں، ریمارکس آپ الیکشن نہیں کروا سکتے تو مستعفی ہوجائیں ، جسٹس قاضی فائرعیسیٰ کا چیف الیکشن کمشنر سے مکالمہ …کورونا کے باوجود ضمنی انتخاب کروائے،چیف الیکشن کمشنر
جمعرات 28 جنوری 2021 18:22
(جاری ہے)
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پوچھا کہ اٹارنی جنرل کہاں ہیں کہ اٹارنی جنرل اگر وزیراعظم کے ساتھ ہیں تو انہیں بتائیں کہ آئین زیادہ اہم ہے۔
عدالت نے چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے اراکین، اٹارنی جنرل برائے پاکستان کو فوری طور پر عدالت طلب کرلیا۔بعد ازاں عدالت نے طلب کرنے پر اٹارنی جنرل، چیف الیکشن کمشنر اور دیگر اراکین سپریم کورٹ پہنچے، اسی دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ لگتا ہے جمہوریت اب ترجیح ہی نہیں رہی۔اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جمہوریت ہی اولین ترجیح ہے، جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر موجود ہیں، انہیں ان کا حلف یاد کروانا چاہتے ہیں۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے جارہے، عوام کو جمہوریت سے کیوں محروم رکھا جارہا ہے، بلدیاتی انتخابات نہ کرا کر سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ کیا چیف الیکشن کمشنر اور اراکین نے اپنا حلف نہیں دیکھا، کیا چیف الیکشن کمشنر نے آئین نہیں پڑھا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ عدالت نے صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا حکم دیا تھا، کیا آپ نے بلدیاتی انتخابات کے بارے میں حکومت کو آگاہ کیا، کیا معاملہ کابینہ کے سامنے لایا گیا اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ معاملہ کابینہ کے سامنے رکھنے کی ضرورت نہیں، میرے مشورے پر ہی حکومت نے میئر اسلام آباد سے متعلق نوٹیفکیشن واپس لیا تھا۔جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ عدالت چاہتی ہے کہ ہر ایک اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرے۔سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے بلدیاتی حکومتوں کو تحلیل کر دیا تھا، جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پوچھا کہ کیا صوبائی حکومت کا بلدیاتی حکومتیں تحلیل کرنا قانونی تھا جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پنجاب کی حکومت کا اقدام غیرقانونی تھا۔جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پوچھا کہ پنجاب حکومت کے خلاف غیرآئینی اقدام پر کیا کارروائی کی اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پنجاب حکومت نے نیا بلدیاتی قانون بنا لیا ہے، اس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ آئین پر عمل نہیں کروا سکتے تو صاف بتا دیں۔عدالت عظمیٰ میں سماعت کے دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آئین کے آرٹیکل 6 کا بھی حوالہ دیا اور کہا کہ آئین پر عملدرآمد میں رکاوٹ ڈالنے والے سنگین غداری کے مرتکب ہو رہے ہیں، لگتا ہے الیکشن کمیشن آئین سے نہیں کہیں اور سے ہدایات لے رہا۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ الیکشن نہیں کروا سکتے تو مستعفی ہوجائیں جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ کورونا کے باوجود ضمنی انتخاب کروائے، اس پر بینچ کے سربراہ نے کہا کہ ضمنی انتخاب کروا کر آپ نے قوم پر احسان نہیں کیا، کیا ضمنی انتخاب کرانے پر قوم آپ کو خراج تحسین پیش کری انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا وجود ہی انتخابات کروانے کیلئے ہے، قوم پر بہت ظلم ہوٴْچکا، مزید نہیں ہونا چاہیے، آپ آئین نہیں کسی اور کے تابع لگتے ہیں، جمہوریت نہ ہونے کی وجہ سے ملک برباد ہوا۔دوران سماعت چیف الیکشن کمشنر کی جانب سے خیبرپختونخوا کو ’کے پی‘ کہا گیا جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے انہیں جھاڑ دیا اور کہا کہ آپ آئینی عہدیدار ہیں، صوبے کا نام خیبرپختونخوا کیوں نہیں لیتی صوبے کے عوام میں نفرتیں نہ پھیلائیں۔اسی دوران چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ خیبرپختونوا کی بلدیاتی حکومت 25 اگست 2019 میں ختم ہوئی، خیبر پختونوا نے نئے بلدیاتی قوانیں نہیں بنائے، اس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ آئینی ادارے کے سربراہ ہیں، دو سال مکمل ہو گئے، آپ دفتر میں کرتے کیا ہیں، الیکشنز کی تاریخ کیوں نہیں بتا دیتی سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں 18 اپریل کو بلدیاتی انتخابات کرائیں گے تاہم خیبرپختونخوا حکومت نے تاحال رولز (قواعد) نہیں بنائے، جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کیا ہر بار الیکشن کے لیے نئے قواعد بنائے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ آپ جس کتاب پر حلف اٹھاتے ہیں اس کا کوئی مطلب ہے یا نہیں ساتھ ہی بینچ کے رکن جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ اگر آپ زمینی سطح پر عوام کو اختیارات نہیں دیں گے تو کیسے کام چلے گا جسٹس مقبول باقر نے کہا کہ ملک میں خطرناک صورتحال ہے، قدرت نے آپ کو موقع دیا ہے اپنی ذمہ داری پوری کریں۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آخری انتخابات جنرل الیکشن 2018 ہوئے تھے، تب سے الیکشن کمیشن فارغ بیٹھا ہے، الیکشن کمیشن کا وجود ہی الیکشن کرانے کے لیے ہے، چیف الیکشن کمشنر کا نام آئین میں موجود ہے، وہ اپنی طاقت پہچانیں۔بعد ازاں عدالت نے الیکشن کمیشن سے پنجاب، سندھ اور بلوچستان میں بلدیاتی انتخاب کا شیڈول طلب کرلیا۔ ہدایت کی کہ چیف الیکشن کمشنر، اراکین کے ساتھ اجلاس کریں اور اس میں الیکشن شیدول کا معاملہ دیکھیں، مزید یہ کہ اس کی پیش رفت رپورٹ 4 فروری کو جمع کرائیں۔مزید اہم خبریں
-
رفح پر اسرائیلی حملوں کے خوف سے لوگ ’علاج معالجہ سے گریزاں‘
-
آئی ایم ایف نے تنخواہ دار طبقے پر35 فیصد ٹیکس کی تجویزدیدی
-
پاکستان کا پہلا قمری مشن ،آئی کیوب قمر کامیابی سے چاند کے مدار میں پہنچ گیا
-
پاکستان میں حالیہ حملوں میں افغانوں کے ملوث ہونے کے دعوے غیر ذمہ دارانہ ہیں، طالبان
-
عمران خان سمیت ہرقیدی بنیادی انسانی حقوق اور قانونی تحفظ کا حقدار ہے، امریکہ
-
گوادر میں حفاظتی باڑ لگانے کے سرکاری منصوبے پر خدشات
-
نسل پرستی اور غربت میں باہمی تعلق ہے، جرمن مطالعے کے نتائج
-
فرانسیسی دستے یوکرین بھیجے گئے تو روسی فوج کا جائز ہدف ہوں گے، ماسکو
-
ملک میں مایوسی کا عالم ہے، پی ٹی آئی اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھے گی
-
اقتصادی رابطہ کمیٹی کی وزیراعظم آفس کی تزئین و آرائش اور ملازمین کو اضافی الاﺅنس دینے کے لیے147ارب روپے کی منظوری
-
حکومت پنجاب کا شہریوں کیلئے بڑا ریلیف، آٹے کے تھیلوں کے قیمت میں ریکارڈ کمی کردی
-
رفح حملے پر خدشات، اسرائیل کو امریکی بموں کی ترسیل معطل
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.