سعودی عرب،مفرور خادمائوں اور گھریلوملازمین کو روزگار دینے پر بھاری جرمانہ

کسی شخص کوغیر قانونی مملکت لانا اور نوکری فراہم کرنا قانون شکنی کے زمرے میں آتا ہے،نایف المرشدی

پیر 22 مارچ 2021 15:22

سعودی عرب،مفرور خادمائوں اور گھریلوملازمین کو روزگار دینے پر بھاری ..
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مارچ2021ء) سعودی عرب کے معروف وکیل نایف المرشدی نے خبردار کیا ہے کہ مفرور خادمائوں اور گھریلوملازمین کو روزگار دینے پر بھاری جرمانہ اور جیل کی سزا ہوسکتی ہے۔

(جاری ہے)

غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں بالخصوص رمضان میں خادماں اور گھریلو ملازمین کو ملازمت پر زیادہ رکھا جاتا ہے اس حوالے سے سعودی وکیل نے تنبیہ کی ہے کہ ملازمین کو چانچ پڑتال کے بعد روزگار دیا جائے، گھر میں کام کرنے والی خادمائیں یا ملازمین مفرور ہوئیں تو سخت کارروائی ہوگی۔

نایف المرشدی کا کہنا تھا کہ قواعد کی خلاف ورزی پر10 لاکھ ریال جرمانہ اور دو برس تک قید کی سزا ہے۔انہوں نے بتایا کہ کسی بھی غیر ملکی کوغیر قانونی طور پر مملکت لانا اور اسے نوکری فراہم کرنا قانون شکنی کے زمرے میں آتا ہے، ایسا کرنے والوں پر بھی بھاری جرمانہ ہوتا ہے۔