یونیورسٹی آف سندھ پیغام پاکستان اور دخترپاکستان بیانیہ پر ایک روزہ سیمینار کا انعقاد

مقررین کا قومی یکجہتی اور اتحاد کو فرودینے پہ زور ،پیغام پاکستان کے بیانیہ پر روشنی ڈالی

اتوار 11 اپریل 2021 19:30

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اپریل2021ء) یونیورسٹی آف سندھ کیمپس لاڑکانہ میں پیغام پاکستان کے تعاون سے پیغام پاکستان اور دخترپاکستان بیانیہ پر ایک روزہ سیمینار کا انعقاد، پروائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر غلام سرور گچل سربراہی میں ہونیوالے سیمینار میں سربراہ بزنس ڈپارٹمینٹ جی ایم شیخ، ڈائریکٹر جنرل آئی آر آئی ڈاکٹر ضیا الحق، پروفیسر ڈاکٹر امداد حسین سہتو، قومی سلامتی کے اسکالر اور سابقہ ڈین سوشل سائنس شاہ عبد اللطیف یونیورسٹی خیرپور ڈاکٹر ایاز شاہ، ڈائریکٹر جامعہ الرشید کراچی جناب سرفراز، ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیف لطیف یونیورسٹی اور فیکلٹی آف انٹرنیشنل ریلیشنز پروفیسر ڈاکٹر احمد رفیق و دیگر مقررین نے قومی یکجہتی اور اتحاد کو فرودینے پہ زور دیا۔

(جاری ہے)

میڈیا کوآرڈینیٹر عاطف رفیق سموں کی جاری کردہ پریس رلیز کے مطابق سیمینار کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد طلبا و طالبات، انوشہ، فہیم شیخ، ریشمہ، بینظیر، فراز، وحید، شاہد اور دیگر قومی ترانہ، ملی نغمہ، مختلف ثقافتی ٹیبلوز پیش کیئے اور جوش و خروش سے تقریریں کر کے شرکا کا لہو گرمادیا۔ سیمینار میں انگلش ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ مس چاہت بتول، ڈاکٹر میر حسن کوسو، ڈاکٹر راجہ لاکر، ڈاکٹر دل جان، چیمبر آف کامرس کے سینئر نائب صدر، نصر اللہ شیخ سمیت وکلا، بینکرز، ایس یو سی ایل کی فیکلٹی، کالج آف کامرس، زیبسٹ، سی ایم سی طلبا و طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔

آخر میں پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر غلام سرور گچل نے صدارتی خطاب کے دوران، پاکستان بھر سے آئے ہوئے منتظمین، معزز مہمانوں کی کاوشوں کو سراہا اور دختر پاکستان کے ساتھ ساتھ پیغام پاکستان کے بیانیہ پر روشنی ڈالی ا ور کہا کہ ہمارے بڑوں نے پاکستان بنانے کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، لہذا ہمارا فرض ہے کہ ہم ملک کی حفاظت اور خدمت کریں۔

ہم سب کا فرض ہے کہ ملک دشمنوں کومتحد ہو کر شکست دیں۔ انہوں نے کہا ''ہم سب کو ملک کے دشمنوں پر نگاہ رکھنی ہوگی کیونکہ ملک کے دشمن امن اور سلامتی کو نہیں دیکھنا چاہتے اس لیئے طرح طرح کے ہتکنڈے آزما رہے جن کو ہر موڑ پر ناکام کرنا ہوگا۔ اسی کے ساتھ، ہمیں تعلیم پر دہیان دینا ہوگا خاص طور پرلڑکیوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینی چاہئے تاکہ وہ بھی اس ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔ جب کہ مہمانوں کو روایتی تحائف اور بالٹیوں سے سجایا گیا تھا۔