لاہور میں مظاہرین کے تشدد سے ایک اور کانسٹیبل شہید ہوگیا

مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں میں اب تک 97 جوان زخمی، مظاہرین کیخلاف مقدمات درج کرکے گرفتاریاں عمل میں لائی جارہی ہیں، پولیس

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری بدھ 14 اپریل 2021 07:03

لاہور میں مظاہرین کے تشدد سے ایک اور کانسٹیبل شہید ہوگیا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14اپریل2021ء) لاہور میں مظاہرین کے تشدد سے ایک اور کانسٹیبل شہید ہوگیا۔ تفصیلات کے ترجمان لاہور پولیس کا کہنا ہےکہ کانسٹیبل علی عمران مظاہرین کے تشدد سے زخمی ہوا اور دوران علاج میو اسپتال میں دم توڑگیا۔ ترجمان کے مطابق لاہور میں مظاہرین کے تشدد سے شہید ہونے والے پولیس جوانوں کی تعداد 2 ہوگئی ہے۔ لاہور پولیس کے مطابق مظاہرین کے ساتھ جھڑپوں میں اب تک 97 جوان زخمی ہوئے ہیں۔

اس سے قبل لاہور کے علاقے شاہدرہ میں مظاہرین کے پتھراؤ سے پولیس کانسٹیبل افضل شہید ہوئے تھے۔ مظاہرین کیخلاف مقدمات درج کرکے گرفتاریاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔ جس پر مذہبی جماعت تحریک لبیک کیخلاف انسداد دہشتگردی اور قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا، شاہدرہ ٹاؤن میں درج مقدمے میں دیگر کارکنان کو بھی نامزد کیا گیا، مقدمہ قتل ، اقدام قتل سمیت دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے انتظامیہ اور پولیس کو قانون شکنی کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ قانون کی بالادستی اور رٹ آف دی سٹیٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ راستے بند کرنے سے عوام خصوصاً بوڑھوں، بیماروں اور خواتین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ راستوں کی بندش کی وجہ سے عوام کو جو تکلیف اٹھانا پڑی، ذاتی طور پر معذرت خواہ ہوں۔

اس کے ساتھ ساتھ کچھ لوگوں نے موجودہ ساری صورتحال کا ذمہ دار حکومت کو ٹھہرایا ہے، لوگوں کو کہنا ہے کہ آج شاہرائیں بند ہیں تو حکومتی معاہدے کی وجہ سے ہے، سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے اپنے پروگرام میں کہا کہ جہاں قانون کمزور، بے بس ہو، کمپرومائز کا شکار ہو، ہمارے ساتھ یہی ہورہا ہے، آپ نے مذہبی جماعت کے ساتھ معاہدہ کیا اگر آپ معاہدہ پورا نہیں کرسکتے تھے تو آپ کو نہیں کرنا چاہیے تھا،جان ومال حکومت کی ذمہ داری ہے، لاکھوں لوگ کل متاثر ہوئے، اس کا کسی کو ذمہ دار ہونا چاہیے تھا۔