کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 مئی2021ء) پاکستانی حکومت نینئے مدرسہ بورڈ کی منظوری دیدی ، نیا بورڈ جامعہ بنوریہ عالمیہ اور جامع الرشید پرمشتمل ہوگااور دیگر دینی اداروں کو اس بورڈ سے الحاق کی اجازت ہوگی ، مشترکہ تعلیمی بورڈ تشکیل وفاقی وزارت
تعلیم سے عصری حسین امتزاج پر مبنی نئی تعلیمی بورڈ مجمع العلوم الاسلامی کی منظوری کے بعد جامعہ بنوریہ عالمیہ اور جامع الرشید گزشتہ شب احسن آباد جامع الرشید میں تعارفی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم مولانا نعمان نعیم ،مولانا حماد اللہ شاہ،مولانا مولا بخش، مولانا سیف اللہ ربانی، مولانا غلام رسول سمیت جامع الرشید کے سرپرست اعلی مفتی عبدالرحیم، مفتی زرین ، مفتی محمد ، مولانا احمد آفنان سمیت جامع الرشید کے دیگر اساتذہ منتظین نے شرکت کی۔
(جاری ہے)
تعارفی تقریب میں مجمع العلوم الاسلامیہ کے عہدیداروں کا اعلان کرنے کے ساتھ اس نئے تعلیمی بورڈ کی افادیت، اھداف اور ضرورت پر زور دیتے ہوئے سوالات کے جوابات بھی دئیے گئے۔مجمع العلوم الاسلامیہ،
پاکستان کے صدر جامع الرشید کے سرپرست اعلی مفتی عبد الرحیم صدر، جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی نعمان نعیم نائب صدر، نائب مہتمم بنوریہ مولانا فرحان نعیم ناظم تعلیمات ہوں گے جبکہ ناظم اعلی مفتی محمد زرین،ناظم امتحانات مولانا غلام قاسم، ناظم الحاق مولانا الطاف الرحمن، ناظم مالیات مولانا احسان وقاراور ترجمان مفتی احمد افنان ہوں گے، مہتمم جامعہ بنوریہ عالمیہ مولانا نعمان نعیم نے اس موقع پر گفتگو میں مجمع العلوم الاسلامیہ کی افادیت پر زور دیتے ہوئے کہاکہ مجمع العلوم الاسلامیہ کو خوش آیند قرار دیتے ہوئے کہاکہ جامعہ بنوریہ عالمیہ ایک بین الاقوامی ادارہ ہے جس میں 54 ممالک کے طلبہ زیر
تعلیم ہیں،جو ایک الگ مستقل شعبہ جس کا نصاب مدارس کے مروجہ نصاب سے مختلف ہے جو روز اول سے جامعہ میں پڑھایا جارہاہے، مگر کسی بورڈ سے الحاق نہیں تھا، ہماری شروع سے یہی خواہش رہی ہے کہ ہم پر اعتماد کرکے آنے والے ان غیر ملکی طلبہ کو ایسی ڈگری دی جائے جو ان کے لیے ان کے ممالک میں بھی قابل قبول ہو اس کے لیے کوشاں تھے سرکاری سطح پر ان طلبہ کو ڈگری مل جائے آج مجھے خوشی ہوئی مجمع العلوم الاسلامیہ کا آغاز ہورہاہے اور یہ ان طلبہ کے لیے بھی خوش آیند ہے، اس موقع پر شیخ الحدیث جامع الرشید مفتی محمد نے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ مجمع العلوم الاسلامیہ کو وفاق المدارس کیخلاف محاذ آرائی کا کوئی ادارہ نہ سمجھیں ، ہم وفاق سے نکل نہیں رہے ہیں ہمارے طلبہ کو وفاق کے تحت امتحان دینے کی پوری اجازت ہوگی، ہمارے
علما ہے اپنے مدارس ہیں ہماری زندگی موت و حیات ان کے ساتھ ہیان کے ساتھ محاذ آرائی کا کیسے سوچ سمجھ سکتے ہیں،ہم جو کچھ یہاں کررہے ہیں ہم ہر دین کے شعبہ کے ساتھ بھرپور تعاون کیاہے اور کریں گے ہم جب ان لوگوں کو قریب لارہے ہیں جو دین سے دور ہیں ہم اپنے
علما طلبا کے ساتھ محاذ آرائی کا کیسے سوچ سکتے ہیں ، ہم اجتماعی نظام میں چاہتے ہوئے بھی اجتماعی نظام میں بہت بڑی تبدیلی نہیں کرسکتے کیونکہ وفاق المدارس کا پچیس ہزار مدارس شامل ہیں، ہم الگ سے ایک نظام لائے ہیں ہم اس سے جو افراد تیار کریں گے وہ وفاق المدارس کیلئے بھی مفید ثابت ہوں گے اور ہمارا وفاق المدارس کے ساتھ بھرپور تعاون رہے گا۔
اس موقع پر جامعہ بنوریہ عالمیہ کے نائب مہتمم مولانا فرحان نعیم نے ویڈیو پیغام میں کہاکہ کہاکہ جامعہ بنوریہ اور جامع الرشید کی یہ کاوش قابل تعریف قابل تحسین ہے، جامعہ بنوریہ اپنے غیر ملکی طلبہ کے مستقبل کیلیے طویل عرصہ سے فکرمند تھا، جب یہ غیر ملکی طلبہ اپنے ملکوں میں جائیں تو کسی قسم کی احساس کمتری کا شکار نہ ہوں، یہ طلبہ ہمارے پاس اتنے سال پڑھتے ہیں ہم چاہتے تھے کہ ان طلبہ کی
تعلیم کو دنیاوی اعتبار سے بھی قابل قبول بنایا جائے، ہم چاہتے تھے ایسا کوئی بورڈ ہو جس کے ذریعے سے ہم ان طلبہ کو ایسی سند جاری کریں جو ان ممالک میں بھی قابل قبول ہوں، اسی سلسلے میں مشاورت کے لییمیں یہاں
برطانیہ میں ہوں اپنے المنائی طلبہ سے مشاورت کی یہ کاوش ہماری ضرور ہے مگر ہمارے برزگوں کا خواب تھا جو آج مجمع العلوم الاسلامیہ
پاکستان کے نام سے پورا ہوا، یہاں کہ فضلا اور غیر ملکی طلبہ ہمارے اس اقدام سے خوش ہیں،اس موقع پرمفتی احمد افنان (ترجمان و ناظم نصاب مجمع العلوم الاسلامیہ)مولانا ارشد بنگش ( نائب ناظم امتحانات مجمع العلوم الاسلامیہ)مولانا الطاف الرحمن (ناظم الحاق مجمع العلوم الاسلامیہ)مفتی محمد حسین خلیل خیل(مسئول شعبہ فقہ المعاملات جامع الرشید)مفتی فیصل احمد(مسئول شعبہ ایس سی ایس جامع الرشید)مولانا حماد اللہ شاہ (رکن مجلس تعلیمی بنوریہ)مولانا ایاز شاہ(مسئول شعبہ تعلقات عامہ جامع الرشید)مولانا محمد فیاض صاحب (مسئول شعبہ کلی الدعو جامع الرشید)سمیت دیگر نے بھی گفتگو کی ۔