کورونا سے بچائو کی حفاظتی تدابیرکے تحت کراچی سمیت سندھ بھر میں نمازعید الفطرکی ادائیگی کے لیے انتظامات کا آغازہوگیا

مساجد انتظامیہ کے علاوہ نمازی اوراہل خیر مساجد میں کورونا ایس اوپیز کے تحت سہولیات کی فراہمی کے لیے سرگرم ہیں مساجد اورعید گاہوں میں ایس او پیز کی نگرانی کے لیے ضلعی انتظامیہ بھی متحرک ہوگئی مرکزی داخلی دروازوں پر سینی ٹائزر گیٹ کی بجائے کولڈ واٹر کولر پیڈسٹل پنکھی(اسپرے فین)نصب کررہے ہیں جو سینٹائزر گیٹس کا کام کریں گے

بدھ 12 مئی 2021 21:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2021ء) کورونا سے بچا کی حفاظتی تدابیرکے تحت کراچی سمیت سندھ بھرکی مساجد،امام بارگاہوں اورعید گاہوں میں نمازعید الفطرکی ادائیگی کے لیے انتظامات کا آغازہوگیا ہے،مساجد انتظامیہ کے علاوہ نمازی اوراہل خیر مساجد میں کورونا ایس اوپیز کے تحت سہولیات کی فراہمی کے لیے سرگرم ہیں، مساجد اورعید گاہوں میں ایس او پیز کی نگرانی کے لیے ضلعی انتظامیہ بھی متحرک ہوگئی ہے تاہم حفاظتی اقدامات پراٹھنے والے اخراجات کے لیے وزارت مذہبی امورسندھ یا محکمہ اوقاف کی جانب سے کوئی مالی مدد نہیں کی گئی ہے ۔

کراچی سمیت سندھ بھرمیں عیدالفطرکی نمازکی ادائیگی کے لیے مساجد اورعیدگاہوں میں کورونا سے بچا کے لیے حفاظتی تدابیرکومدنظررکھتے ہوئے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں کراچی میں مساجد اورعیدگاہوں کی انتظامیہ کی طرف سے اپنی مدد آپ کے علاوہ اہل خیرنمازیوں کی جانب سے شہرکی مختلف مساجد میں جراثیم کش مواد کے ذریعے مساجد کی تطہیر کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں جبکہ عیدگاہوں میں بھی کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے حفاظتی اقدامات اور احتیاطی تدابیرکے تحت تیاریاں جاری ہیں ۔

(جاری ہے)

کورونا سے بچا کے حوالے سے مساجداورعیدگاہوں سمیت اطراف کے مقامات پر جراثیم کش ادویات کا چھڑکا کیا جارہا ہے۔ عید الفطرکے موقع پرنمازیوں کوکورونا کی وبا سے محفوظ رکھنے کے لیے مساجد کی انتظامیہ باجماعت نمازعید کی ادائیگی کے موقع پر احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کے لیے مرکزی داخلی دروازوں پر سینی ٹائزر گیٹ کی بجائے کولڈ واٹر کولر پیڈسٹل پنکھی(اسپرے فین)نصب کررہے ہیں جو سینٹائزر گیٹس کا کام کریں گے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ سینی ٹائزر پنکھوں سے نمازیوں پر ڈیٹول ملے پانی اور دیگر کیمیکل کے محلول کا اسپرے کیاجائے گا، ان اقدامات کا مقصد کورونا وائرس سے بچا کی احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد ہے۔نمازیوں کے لیے مساجد اور امام بارگاہوں میں داخلے سے قبل ہاتھ صابن سے دھونے کے لیے دروازوں کے باہربھی انتظامات کیے گئے ہیں۔دوسری جانب منتظمین کی جانب سے کورونا وبا سے بچا کے لیے مقرر ایس او پیز کی نمازیوں سے پابندی کرانے کے لیے نگران کمیٹیاں بھی بنائی گئی ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے عید الفطرکے اجتماعات کے موقع پرمساجد امام بارگاہوں اورعیدگاہوں میں کورونا ایس اوپیز کی پابندی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

عید الفطرپرکورونا سے نمازیوں کی حفاظت کے لیے کیے جانے والے اقدامات میں تاحال وزارت مذہبی اموریا محکمہ اوقاف سندھ کی جانب سے مساجد امام بارگاہوں اورعیدگاہوں پراٹھنے والے اخراجات میں تعاون نہیں کیا گیا ہے سرکاری محکموں کے اقدامات صرف اوقاف کے زیرانتظام مساجد تک محدود ہیں۔مساجد انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جانوں کی حفاظت اسلامی شریعت کی بنیادی ہدایات میں سے ایک ہے۔

جانوں کی سلامتی کو خطرہ لاحق نہیں کیا جاسکتا اور کوئی بھی شخص اس کا مجاز نہیں ہے،نمازعید سے قبل مساجد اورعید گاہوں امام بارگاہوں میں سرکاری تعاون کے بغیرحتی الامکان حفاظتی اقدامات بروئے کارلائے جارہے ہیں اورکوشش کی جارہی ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے نمازیوں کے درمیان فاصلہ، ماسک پہننے اور سینی ٹائزر کے استعمال پرعملدرآمد کرایا جائے اورعید کے اجتماعات میں بچوں اور بوڑھوں کو مساجد آنے کی اجازت نہ دی جائے،بچے، بوڑھے اور ایسے افراد جن کو کوئی بیماری ہو تو وہ عید اجتماع میں شرکت نہ کریں۔

اس سلسلہ میں کئی مساجد کے باہرعید اجتماعات کے حوالے سے ہدایات بھی آویزاں کردی گئیں ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ عید پر ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے پرہیز کریں، ماسک کا استعمال لازمی کریں، نمازمیں آنے اورواپس جانے کے لیے علیحدہ راستہ اختیارکریں، رش سے بچا جائے،ہاتھ صاف کرنے کے لیے سینیٹائزر رکھے جائیں،نمازکے دوران تین فٹ کا فاصلہ نمازیوں کے مابین یقینی بنایا جائے ،علاوہ ازیں عید الفطر پر نمازی وضو گھرسے کرکے آئیں، جائے نماز ساتھ لے کر آئیں، پینے کے لیے پانی گھر سے لائیں، مساجد کے کولر سے پانی کا استعمال نہ کریں ۔