کورونا کی تیسری لہر، ایف اے اور ایف ایس سی کے سالانہ امتحانات ملتوی کر دیے گئے

امتحانات کے انعقاد کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈسیکنڈری ایجوکیشن نے بیان جاری کر دیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 18 مئی 2021 16:41

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 18 مئی 2021ء ) کورونا وائرس کی تیسری لہر کی شدت کے باعث صوبہ بلوچستان میں ایف اے اور ایف ایس سی کے سالانہ امتحانات ملتوی کر دیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کی جانب سے اس حوالے سے بیان جاری کیا گیا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ طالب علموں کی صحت کو ترجیحی بنیاد پر مدنظر رکھتے ہوئے بلوچستان میں 25 مئی سے شروع ہونے والے ایف اے اور ایف ایس سی کے سالانہ امتحانات ملتوی کیے گئے ہیں۔

کنٹرولر امتحانات نے کہا ہے کہ صوبے میں ایف اے اور ایف ایس سی امتحانات جون میں متوقع ہیں، امتحانات کے انعقاد کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ دوسری طرف این سی او سی اجلاس میں تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولنے کی تجویز سامنے آگئی ، وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزارت صحت کے حکام نے کورونا صورتحال پر بریفنگ دی ، اجلاس میں تعلیمی ادارے کھولنے سے متعلق فیصلہ بین الاقوامی وزرائے تعلیم کانفرنس میں لے جانے پر اتفاق کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے شرکاء کو دی گئی بریفنگ میں کہا گیا کہ ملک بھر میں بورڈ امتحانات ہر صورت ہوں گے ، امتحانات اور بچوں کو پرموٹ کرنے سے متعلق فیصلہ بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس میں کیا جائے گا ، بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس 23 مئی سے پہلے ہوگی ، این سی او سی اجلاس میں تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولنے کی تجویز پیش کی گئی جس کے تحت کہا گیا کہ نویں، دسویں گیارہویں، بارہویں کلاسز پہلے مرلے میں کھول دی جائیں۔

خیال رہے کہ پنجاب اور سندھ میں تعلیمی ادارے 23 مئی تک بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے، صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے کہا کہ سرکاری و نجی اسکول 23 مئی تک بند رہیں گے، اسکولوں کی بندش کا فیصلہ کورونا کے پھیلاؤ کی صورتحال کے پیش نظر کیا گیا ہے، 18 مئی کو اس ضمن میں جائزہ اجلاس منعقد کیا جائے گا جس کے بعد تعلیمی ادارے کھولنے یا مزید بند رکھنے کا فیصلہ کیا جائے گا ، انہوں نے مزید کہا کہ تمام لوگ حکومت کےجاری کردہ کورونا ایس اوپیز پرعملدرآمد کو یقینی بنائیں۔

جب کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹر سعید غنی نے اپنے بیان میں اعلان کیا کہ سندھ بھر کے تعلیمی ادارے 23 مئی تک بند رہیں گے، انہوں نے کہا کہ آن لائن کلاسز اور دیگر ذرائع سے تعلیم کا سلسلہ جاری رہے گا، صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے کے سربراہ پرنسپل یا ہیڈ ماسٹر کچھ اساتذہ اور غیر تدریسی عملہ کو بلا سکیں گے، تعلیمی سلیبس سے متعلق گائیڈ لائنز پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے۔