بجلی کے ترسیلی نظام کی اپ گریڈیشن کے لیے سو ارب روپے مختص

وفاقی حکومت کا بنک سے 50 ہزار روپے سے زائد رقم نکلوانے پرعائد وِد ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کا بھی اعلان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 12 جون 2021 11:02

بجلی کے ترسیلی نظام کی اپ گریڈیشن کے لیے سو ارب روپے مختص
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔12 جون ۔21 20ء) آئندہ مالی سال 2021-22 کے ترقیاتی بجٹ میں بجلی کے ترسیلی نظام کی اپ گریڈیشن کے لیے سو ارب روپے رکھے گئے ہیں بجٹ دستاویزات کے مطابق کراچی میں کے ٹو اور کےتھری پاور پراجیکٹس پر ساڑھے 16 ارب روپے خرچ کرنے کی تجویز دی گئی ہے. نئی گاج ڈیم اور رینی کینال منصوبے کے لیے 52 ارب روپے، کچھی کینال اور چھوٹے ڈیمز کے لیے 8 ارب بیس کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں اسی طرح دیامر بھاشا اور داسو ڈیم منصوبے کے لیے 84.5 ارب، پنجاب میں گھبر اور پاپن ڈیم کی مد میں پونے چار ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے.

(جاری ہے)

وفاقی حکومت نے 50 ہزار روپے سے زائد رقم نکلوانے پرعائد وِد ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کا اعلان کیا ہے بینک ٹرانزیکشن، پاکستان اسٹاک ایکسچینج ٹرانزیکشن، ایئر ٹریول سروسز ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کے ذریعے بین الاقوامی ٹرانزیکشنز پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے. اس کے علاوہ کتابوں رسالوں زرعی آلات اور 850 سی سی تک کاروں کی درآمد کو ود ہولڈنگ ٹیکس سے بھی استثنیٰ دیا جا رہا ہے خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بعض چیزیں سستی اور بعض مہنگی کرنے کا اعلان کیا ہے بجٹ میں مقامی طورپر تیار ہونے والی 850 سی سی تک گاڑیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی پر چھوٹ اور سیلز ٹیکس بھی 17 فیصد کم کر کے 12.5 فیصد کر دیا گیا جس کے بعد چھوٹی گاڑیاں سستی ہوں گی حکومت نے الیکٹرک گاڑیوں پر بھی ٹیکسوں اور ڈیوٹی میں کمی کا اعلان کیا ہے.

نئے بجٹ کے مطابق گاڑیوں اور یو پی ایس میں استعمال ہونے والی بیٹریاں مہنگی ہوں گی درآمد شدہ چینی بھی مہنگی ہوجائے گی باہر سے آنے والے موبائل فونز کی قیمت بھی بڑھے گی جبکہ مقامی موبائل فونز سستے ہوں گے نئے بجٹ میں آم، کینو، سیب سمیت پھلوں کے جوس سستے ہوں گے خوردنی تیل، گھی، فولاد، مرغی کا گوشت، کتابوں، رسالوں اور زرعی آلات بھی سستے ہوں گے. اسی طرح موبائل فون میں کارڈ لوڈ کرنے پر زیادہ بیلنس ملے گا، لمبی فون کالز اب مہنگی پڑیں گی، تین منٹ سے زیادہ کال پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے اسی طرح گھروں کی تعمیر کیلئے 20 لاکھ روپے تک سستے قرض ملیں گے، ہر گھرانے کے ایک فرد کو ٹیکنیکل ایجوکیشن بھی دی جائے گی.