Live Updates

کیا بزار حکومت پنجاب کا بجٹ منظور کرواپائے گی؟

ترین گروپ اور اتحادی تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے لیے بڑی سردرد ہے. ایڈیٹر”اردوپوائنٹ “میاں محمد ندیم کا تجزیہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 14 جون 2021 16:43

کیا بزار حکومت پنجاب کا بجٹ منظور کرواپائے گی؟
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 جون ۔21 20ء) وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی قیادت میں قائم تحریک انصاف کی حکومت پنجاب میں بجٹ منظور کرواپائے گی؟ یہ سوال سنیئرصحافیوں اور اراکین پنجاب اسمبلی کے درمیان زیربحث رہا جس میں حکومتی جماعت کے کئی سنیئراراکین اور صوبائی وزراءبھی شامل تھے حکومت کے لیے یہ مشکل جہانگیرترین گروپ کے اراکین کی جانب سے پیداکردہ غیریقینی صورتحال کی وجہ سے پیش آرہی ہے.

(جاری ہے)

ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا کہ جہانگیر ترین گروپ کے اراکین کا جھکاﺅ کس طرف ہوگا اگر جہانگیرترین گروپ غیرجانبدار بھی رہتا ہے تو عثمان بزار حکومت کے لیے بجٹ منظور کروانا ناممکن ناں سہی مشکل ضرور ہوجائے گادوسری جانب پنجاب حکومت کے اتحادی تاثر دینے کی کوشش کررہے ہیں کہ بزدار حکومت ان کے بغیر بجٹ منظور نہیں کرواپائے گی یہ تاثرگزشتہ شب حزب اختلاف مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے 7 اراکن صوبائی اسمبلی سے وزیراعلی عثمان بزار کی ملاقات سے پختہ ہوا ہے.

جس سے بظاہر حکمران جماعت کے اتحادیوں اور ناراض عناصر کو یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئے ہے کہ ان کے پاس صوبائی بجٹ منظور کرانے کے لیے نمبروں کی تعداد پوری ہے وزیراعلی ہاﺅس سے جاری اعلامیہ میں بتایا گیاتھا کہ مسلم لیگ (ن) کے ناراض رہنما ایم پی اے میاں جلیل احمد شرقپوری، چوہدری اشرف علی انصاری، محمد غیاث الدین، محمد فیصل خان نیازی، اظہر عباس کے علاوہ پیپلز پارٹی کے رئیس نبیل احمد اور غضنفر عباس نے وزیر اعلی پنجاب سے ملاقات کی اور انہیں اپنے متعلقہ انتخابی حلقوں کے مسائل سے آگاہ کیا.

جس پرجوابی کاروائی کے طور پرمسلم لیگ (ن) نے پانچوں ایم پی اے پر منحرف ہونے کی حیثیت سے لیبل لگایا دیا تھا جبکہ پیپلز پارٹی نے رئیس نبیل احمد اور غضنفر عباس کے طرز عمل پر خاموشی اختیار کرلی ہے مسلم لیگ (ن) کے ناراض اراکین نے پارٹی کی اعلی قیادت پر کھلے عام تنقید کرتے ہوئے اپنی پارٹی سے عملی طور پر علیحدگی اختیار کرلی تھی اور جب بھی تحریک انصاف کو اپنے کسی سیاسی معاملے میں رکن صوبائی اسمبلی کی ضرورت محسوس ہوتی ہے تو وزیر اعلی ان سے ملاقات کرتے ہیں حالیہ دنوں میں ایسی اطلاعات موصول ہوئیں کہ مرکز اور پنجاب میں تحریک انصاف کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) بھی کچھ معاملات پر حکمران جماعت سے ناخوش ہے.

مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی جانب سے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے جلسے میں اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کی تو پارٹی کے ایم پی اے خاص طور پر میاں جلیل احمد شرقپوری اور چوہدری اشرف علی انصاری نے اپنے اختلافات کو عوام کے سامنے کردیا تھاجس کے نتیجے میں پارٹی کے اراکین نے پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں میاں جلیل احمد شرقپوری کا استقبال”لوٹا“اٹھا کر کیا تھاچوہدری اشرف علی انصاری نے گزشتہ برس اکتوبر میں گوجرانوالہ میں مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی طے شدہ سیاسی ریلی کے خلاف متوازی جلسہ منعقد کرنے کی دھمکی دی تھی.
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات