’’حکومتی جھوٹ بے نقاب کرناشروع کیا تو حکومتی ارکان نےتقریر میں شورشرابہ شروع کردیا‘‘

حکومت کا دعویٰ ہےکہ اس نےایک”ٹھوس‘‘بجٹ پیش کیا لیکن اس میں حقائق سننے کا حوصلہ نہیں، پنجاب حکومت کے بجٹ 2021-22 پر شہباز شریف کا ردعمل

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری پیر 14 جون 2021 19:05

’’حکومتی جھوٹ بے نقاب کرناشروع کیا تو حکومتی ارکان نےتقریر میں شورشرابہ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ،اخبار تازہ ترین، 14جون 2021) حکومت کا دعویٰ ہےکہ اس نےایک”ٹھوس‘‘بجٹ پیش کیا لیکن اس میں حقائق سننے کا حوصلہ نہیں، حکومتی جھوٹ بے نقاب کرناشروع کیا تو گھبراہٹ میں حکومتی ارکان نےتقریر میں شورشرابہ شروع کردیا، پنجاب حکومت کے بجٹ 2021-22 پر شہباز شریف کا ردعمل سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیے گئے اپنے ایک ٹویٹ میں مسلم لیگ کے صدر شہباز شریف نے کہا PTIکا دعویٰ ہےکہ اس نےایک”ٹھوس”بجٹ پیش کیا ہے لیکن اس میں حقائق کا سامنا کرنے اور ہماری تنقید سننے کا حوصلہ نہیں۔

حکومتی جھوٹ بے نقاب کرنااورپوراسچ بولنا ابھی شروع ہی کیاتھاکہ گھبراہٹ/بدحواسی میں حکومتی ارکان نےتقریر میں شورشرابہ شروع کر دیا۔
2گھنٹےبعدبھی20منٹ کا وقفہ ختم نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے نئے مالی سال کیلئے بجٹ پیش کردیا ، وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن کی جانب سے ایوان میں شدید شور شرابہ کیا گیا، جبکہ حکومتی اراکین کی جانب سے بھی شور شرابہ سنایا گیا۔

پنجاب کے وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر کے موقع پر اپوزیشن ارکان کی جانب سے روایتی انداز میں شدید نعرے بازی کی گئی ، اپوزیشن نے ’بجٹ نامنظور‘ کے نعرے لگائے اور نشستوں پر کھڑے ہوکر ڈیسک بجاکر احتجاج کیا ، اپوزیشن ارکان ناصرف ایوان میں نعرے لگاتے رہے بلکہ سیٹیاں بھی بجاتے رہے اس دوران اپوزیشن نے بجٹ تقریر کی کاپیاں بھی پھاڑ دیں۔صوبے کے بجٹ کامجموعی حجم2ہزار653 ارب ہے بجٹ میں ٹیکس وصولیوں کا تخمینہ241ارب روپے لگایاگیاہے جب کہ آئندہ مالی سال کے لیے سالانہ ترقیاتی بجٹ کا حجم 560 ارب رکھا گیا ہے جس کا 35 فیصد جنوبی پنجاب کیلئے مختص ہو گا جبکہ سالانہ ترقیاتی بجٹ میں لاہور کیلئے 62 ارب روپے کا ترقیاتی پیکج تجویز کیا گیا ہے. صوبائی بجٹ میں آئندہ مالی سال میں 2 کھرب 65 ارب روپے جاری ترقیاتی اسکیموں جب کہ ایک کھرب 30 ارب روپے نئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص کئیے گئے ہیں،سالانہ ترقیاتی پروگرام میں صحت کے لیے سب سے زیادہ رقوم مختص کرنے کی تجویز ہے ، ا سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر و میڈیکل ایجوکیشن کیلئے 100 ارب، پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کئیر کیلئے 41 ارب 66 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے. پنجاب حکومت نے وفاق کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ کی تجویزپیش کی ہے جبکہ گریڈ ایک سے19 کے 7لاکھ 21 ہزارسے زائد سرکاری ملازمین کے اسپیشل الاؤنس میں 25فیصد اضافے کی تجویزبھی شامل ہے واضح رہے کہ تحریک انصاف کی حکومت قائم ہونے کے بعد سے گریڈ ایک سے 19کے وہ ملازمین ہیں جن کیلئے پہلے الاؤنس میں اضافہ نہیں ہواتھا۔