حکومت کا ایف بی آر کی طرف سے دھمکائے جانے کے اختیارات واپس لینے کا فیصلہ

اب ایف بی آر ٹیکس کی ادائیگی کے حوالے سے کسی کو دھمکا نہیں سکے گا، ، گرفتاری کی شق کو بھی تبدیل کر رہے ہیں، وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری بدھ 16 جون 2021 20:17

حکومت کا ایف بی آر کی طرف سے دھمکائے جانے کے اختیارات واپس لینے کا فیصلہ
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16جون2021ء) و اب ایف بی آر ٹیکس کی ادائیگی کے حوالے سے کسی کو دھمکا نہیں سکے گا، حکومت کا ایف بی آر کی طرف سے دھمکائے جانے کے اختیارات واپس لینے کا فیصلہ، گرفتاری کی شق کو تبدیل کرنے کا اعلان کر دیا- تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ایف بی آر کی طرف سے دھمکائے جانے کے اختیارات کی شق ختم کردیں گے اور وزیر قانون سے کہا ہے کہ گرفتاری کی شق کو تبدیل کریں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوری کے الزام میں کوئی پکڑ دھکڑ نہیں کی جائے گی، ایف بی آر کو اگر کسی پر شک ہوا تو تھرڈ پارٹی آڈٹ ہوگا، گرفتاری کیلئے مجھ سے احکامات لینا ہوں گے، گرفتاری ٹیکس چوری ثابت ہونے پر ہی ہوگی- سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں اظہار خیال کرتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھاکہ حکومت جب آئی تو گروتھ کے باوجود مسائل بہت زیادہ تھے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 19 سے 20 ارب ڈالر تھا، مجموعی مالی خلا 28 ارب ڈالر تک پہنچ چکا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ڈالرختم ہونے کے باعث ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، آئی ایم ایف اس بار پاکستان کے ساتھ فرینڈلی نہیں تھا، پیپلزپارٹی دور میں آئی ایم ایف نے اچھا پیکج دیا تھا لیکن اس بار ہمیں آئی ایم ایف کی کڑوی گولی کھانا پڑی۔ شوکت ترین کا کہنا تھاکہ آئی ایم ایف نے شرح سود 13.25 فیصد تک لے جانے کا مطالبہ کیا، اس سے ایک سال میں قرضوں کی لاگت 1400 ارب روپے بڑھ گئی، شرح تبادلہ بھی 168 تک چلاگیا، غیرملکی قرضہ کی لاگت بڑھ گئی، بجلی اور گیس کے ٹیرف بھی بڑھا دیے گئے، اس سے مہنگائی بڑھی اور انڈسٹری پر بھی منفی اثر پڑا، اس سے معیشت سست روی کا شکار ہوگئی۔

ٹیکس نادہندہ کی گرفتاری کے حوالے سے زیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس نادہندگان کی گرفتاری کا فیصلہ وزیر خزانہ کی سطح پر ہوگا، پہلے سے ٹیکس ادا کرنے والے لوگوں کا تھرڈ پارٹی آڈٹ ہوگا جو ٹیکس نہیں دیں گے تو ان کے خلاف ایکشن لیں گے۔