کووڈ 19 سے موت کا خطرہ بڑھانے والے معمے کی ممکنہ وجہ دریافت

تحقیق سے کووڈ 19 کے مریضوں میں سنگین بلڈ کلاٹس کا باعث بننے والے میکنزمز کو جاننے میں مدد ملے گی،محققین

جمعرات 17 جون 2021 12:38

کووڈ 19 سے موت کا خطرہ بڑھانے والے معمے کی ممکنہ وجہ دریافت
ڈبلن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2021ء) نئے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 سے خون گاڑھا ہونے یا بلڈ کلاٹس کا خطرہ بھی بڑھتا ہے جو جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے اب طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ انہوں نے یہ جان لیا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے جس سے بہتر علاج میں مدد مل سکے گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ تو پہلے سے ثابت ہوچکا تھا کہ کووڈ 19 کے مریضوں میں بلڈ کلاٹس اموات کی وجہ بننے والا ایک اہم عنصر ہے۔

اسی کی جانچ پڑتال کے لیے آئرلینڈ کی آر سی ایس آئی یونیورسٹی آف میڈیسین کی تحقیق میں کووڈ 19 کے مریضوں کے خون کے نمونوں کا تجزیہ کیا گیا۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بلڈ کلاٹ کا باعث بننے والی ایک مالیکیول وون ولربانڈ فیکٹر (وی ڈبلیو ایف)اور اس کے ریگولیٹر کا توازن کووڈ 19 سے بہت زیادہ بیمار ہونے والے افراد میں بہت بری طرح متاثر ہوچکا تھا۔

(جاری ہے)

جب اس کا موازنہ بیماری سے محفوظ افراد کے نمونوں سے کیا گیا تو دریافت ہوا کہ کووڈ 19 کے مریضوں کے خون میں کلاٹ کا باعث بننے والے وی ڈبلیو ایف مالیکیولز کی مقدار بہت زیادہ جبکہ کلاٹ کی روک تھام کرنے والے ADAMTS13 کی سطح بہت کم تھی۔مزید براں محققین نے پروٹینز میں دیگر تبدیلیوں کو بھی شناخت کیا جو ADAMTS13 کی سطح میں کمی کا باعث بنتا ہے۔محققین نے بتایا کہ ہماری تحقیق سے کووڈ 19 کے مریضوں میں سنگین بلڈ کلاٹس کا باعث بننے والے میکنزمز کو جاننے میں مدد ملے گی، جو زیادہ موثر علاج کی تیاری کے لیے اہم ترین ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ علاج کے اہداف کے تعین کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے مگر وی ڈبلیو ایف اور ADAMTS13 کے درمیان توازن بحال کرنا ایک کامیاب طریقہ کار ثابت ہوسکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 کے مریضوں کے لیے نئے طریقہ علاج کو تشکیل دینا ضروری ہے کیونکہ ابھی تک ویکسینز متعدد افراد کو دستیاب نہیں جبکہ مثر علاج کی فراہمی ان افراد کے لیی بھی ضروری ہے جو ویکسینیشن کے بعد بھی کووڈ 19 کا شکار ہوجائیں۔

متعلقہ عنوان :