وزیراعظم کے دعوے جھوٹ قرار، بلاول نے بجٹ اور بجٹ سیشن دونوں کو ہی غیر قانونی قرار دے دیا

خبردار آپ میں سے کسی نے اس ناجائز، نالائق حکومت کیلئے ریاست مدینہ کا لفظ استعمال کیا، دنیا سلیکٹرز کے بارے کیا سوچے گی کہ انہوں نے ناکام ترین حکومت دی ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 18 جون 2021 12:21

وزیراعظم کے دعوے جھوٹ قرار، بلاول نے بجٹ اور بجٹ سیشن دونوں کو ہی غیر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 جون2021ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کے دعوے جھوٹ قرار دیتے ہوئے بلاول نے بجٹ اور بجٹ سیشن دونوں کو ہی غیر قانونی قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر رکن اسمبلی کا حق ہے کہ وہ بجٹ سیشن کو اٹینڈ کریں، آپ پروڈکشن آرڈر ایشو نہیں کر رہے خورشید شاہ، خواجہ آصف اور علی وزیر کو نہیں لایا جا رہا ، ان کے علاقے کے عوام بجٹ میں حصہ نہیں لے رہے ان کی نمائندگی ہی نہیں ہے ، آج تک نیا این ایف سی ایوارڈ نہیں دیا گیا ، جب تک این ایف سی ایوارڈ نہیں دیں گے تب تک ہر بجٹ غیر آئینی ہوگا ، اس لیے یہ بجٹ اور قومی اسمبلی کا بجٹ سیشن دونوں غیر قانونی ہیں۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ جب بھی ہم 18 ویں ترمیم اور این ایف سی کی بات کریں تو سندھ کارڈ کا طعنہ سننا پڑتا ہے ، اگر این ایف سی ایوارڈ نہیں ہو گا تو ہر صوبے کا نقصان ہو گا ، یہ دینا آپ کا آئینی فرض ہے، آپ نہ صرف اپنے آئینی فرض پر پورا نہیں اتر رہے بلکہ ہر سال کا صوبوں سے وعدہ نہیں پورا کرتے ، سندھ کے ارکان اگر سندھ کی بات نہیں کریں گے تو کیا جرمنی کی بات کریں گے، سندھ کا پانی چوری کیا جاتا ہے اور جب وزیراعلیٰ سندھ پانی چوری کی بات کرتے ہیں تو وفاق سنتا ہی نہیں ، بلوچستان میں سوئی کے عوام کے لئے گیس نہ ہو اور پورے پاکستان کے لئے ہو یہ تضاد ہے ، سب سے پہلے گیس ان کا حق ہے جہاں پیدا ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ خبردار آپ میں سے کسی نے اس ناجائز، نالائق حکومت کیلئے ریاست مدینہ کا لفظ استعمال کیا ، دنیا سلیکٹرز کے بارے کیا سوچے گی کہ انہوں نے ناکام ترین حکومت دی ہے، پیپلزپارٹی کے دور میں بھی مہنگائی تھی ہر دوسرا دن دہشتگردی کے واقعہ ہو رہے تھے بہت مہنگائی تھی مگر ہم نے آپ کی طرح عوام کو لاوارث نہیں چھوڑا تھا ، ہم بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام لائے تھے، اگر مہنگائی ہے تو لوگوں کو مالی امداد پہنچنی چاہیئے، مہنگائی ، بے روزگاری اور غربت میں تاریخی اضافہ کیا گیا مگر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں معمولی اضافہ ہوا ، اپوزیشن نے اپوزیشن کرنی ہے، حکومت نے بھی اپوزیشن کرنی ہے تو حکومت کون چلائے گا۔