الیکشن کمیشن کاحکومتی انتخابی اصلاحاتی بل پر تحفظات کا باضابطہ اظہار

الیکشن ایکٹ کی 13شقیں آئین سے متصادم ہیں، ووٹرلسٹوں کا اختیار الیکشن کمیشن کا ہے، اوپن ووٹنگ کی گنجائش نہیں، بل سینیٹ میں پیش کرنے سے قبل وزیراعظم کے نوٹس میں لایا جائے۔سیکرٹری الیکشن کمیشن کا سیکرٹری پارلیمانی امور کو خط

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 19 جون 2021 21:42

الیکشن کمیشن کاحکومتی انتخابی اصلاحاتی بل پر تحفظات کا باضابطہ اظہار
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 جون2021ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حکومتی انتخابی اصلاحاتی بل پر تحفظات کا باضابطہ اظہار کردیا ہے، الیکشن ایکٹ کی 13شقیں آئین سے متصادم ہیں،ووٹرلسٹوں کا اختیار الیکشن کمیشن کا ہے، اوپن ووٹنگ کی گنجائش نہیں ،انتخابی بل سینیٹ میں پیش کرنے سے قبل وزیراعظم کے نوٹس میں لایا جائے۔ تفصیلات کے مطابق سیکرٹری الیکشن کمیشن نے سیکرٹری پارلیمانی امور کو خط ارسال کیا ہے، جس میں الیکشن کمیشن نے حکومت کو الیکشن ترمیمی بل پر اعتراضات تحریری طور پر بتائے ہیں۔

خط کے متن میں کہا گیا کہ 57 میں سے 35 ترامیم کی حمایت کرتے ہیں، جبکہ مجوزہ الیکشن ایکٹ کی 13شقیں آئین سے متصادم ہیں۔ آئین کے مطابق ووٹرلسٹوں کا اختیار الیکشن کمیشن کا ہے، ووٹروں کی تعداد پر حد بندی کرنے کی ترمیم پر بھی دوبارہ غور کیا جائے۔

(جاری ہے)

آئین میں اوپن ووٹنگ کی گنجائش نہیں ہے، سینیٹ الیکشن کیلئے اوپن ووٹنگ بھی آئین اور عدالتی فیصلے سے متصادم قرار دے دی ہے۔

بل سینیٹ میں پیش کرنے سے قبل وزیراعظم کے نوٹس میں لایا جائے۔ دوسری جانب مسلم لیگ(ن) نے انتخابی اصلاحات کیلئے آل پارٹیزکانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، پیپلزپارٹی اور جے یوآئی ف نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی اے پی سی کی حمایت کردی، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف کا چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جس میں اپوزیشن رہنماؤں کے درمیان سیاسی صورتحال اورانتخابی اصلاحات سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

صدر مسلم لیگ ن اور اپوزیشن لیڈرشہبازشریف نے مشاورت کی اور کہا کہ حکومتی انتخابی اصلاحات کے بل پر اے پی سی بلانے کا فیصلہ کیا ہے، اے پی سی میں اپوزیشن جماعتوں، الیکشن کی نگرانی اور انتخابی عمل جانچنے والی تنظیموں کو مدعو کیا جائے گا۔جمہوری جماعتوں کی انتخابی اصلاحات پر مشاورت اور حکمت عملی ناگزیر ہے۔جس پر سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم آپ کے اقدام کی مکمل حمایت کرتے ہیں، آپ کی تجویز بروقت اور مناسب ہے ہم تائید کرتے ہیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ اے پی سی شفاف الیکشن کے انعقاد اور اصلاحات کیلئے قومی اتفاق رائے قائم کرنے کا موقع بن سکتی ہے۔