وائرس کی چوتھی لہر کا خطرہ ہے، عوام ماسک پہنیں، وزیر اعظم

جب تک تمام عوام کو ویکسین نہیں لگ جاتی، وائرس کی لہر آتی رہے گی، اگر وائرس کی چوتھی لہر آ گئی اور کیسز تیزی سے اوپر جانے لگے تو پھر ہمیں لاک ڈاؤن کرنے پڑیں گے، عمران خان میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کا خدشہ ہے اور اسلام آباد ہی نہیں ،پورے ملک میں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں، اسد قیصر

جمعرات 8 جولائی 2021 23:04

وائرس کی چوتھی لہر کا خطرہ ہے، عوام ماسک پہنیں، وزیر اعظم
اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 جولائی2021ء) وزیر اعظم عمران خان نے خبر دار کیا ہے کہ وائرس کی چوتھی لہر کا خطرہ ہے، عوام ماسک پہنیں،جب تک تمام عوام کو ویکسین نہیں لگ جاتی، وائرس کی لہر آتی رہے گی، اگر وائرس کی چوتھی لہر آ گئی اور کیسز تیزی سے اوپر جانے لگے تو پھر ہمیں لاک ڈاؤن کرنے پڑیں گے۔جمعرات کو ملک میں کورونا کی صوررتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ وائرس کی بھارتی قسم بنی ہوئی ہے، یہ وہ وائرس ہے جو بھارت سے مختلف شکل اختیار کر کے دنیا بھر میں پھیل رہاہے، اس وقت بنگلہ دیش میں اس وائرس کی وجہ سے بہت برے حالات ہیں جبکہ ہندوستان میں ہم سب کو معلوم ہے کہ اس نے کتنی تباہی مچائی ہے۔

انہوںنے کہاکہ وائرس کی یہ طرز اب افغانستان پہنچ گئی ہے،افغانستان کے ہسپتالوں میں آکسیجن کی کمی ہو گئی ہے اورایک موقع پر ہندوستان کو بھی یہی صورتحال درپیش تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب یہ وبا انڈونیشیا پہنچ گئی ہے اور وہاں بھی صورتحال خراب ہے اور آکسیجن کی کمی سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہے جبکہ روزانہ بڑی تعداد میں لوگ اس وائرس سے مررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اکانومسٹ کی سروے کے مطابق پاکستان تیسرے نمبر پر وہ ملک ہے جس نے سب سے بہتر طریقے سے اپنے ملک کو بچایا ہے اور اس میں ہماری محنت کے ساتھ ساتھ قوم کا بھی بہت بڑا ہاتھ ہے کہ ہم اتنے برے حالات سے بچ گئے۔عمران خان نے کہا کہ اب تک اللہ نے ہم پر خاص کرم کیا ہے، انسان جتنی مرضی کوشش کرے، آخر میں اوپر والا کوشش کرتا ہے کہ آپ کی وہ کوشش کامیاب ہو گی یا نہیں، اللہ نے ہمیں اب تک بہت کامیابی دی ہے۔

انہوںنے کہاکہ ساری مسلم دنیا میں پاکستان واحد ملک ہے جہاں لگاتار دو سال رمضان المبارک میں اس وبا کے باوجود تمام مساجد کھلی رہیں، باقی مسلمان ملکوں میں انہوں نے مساجد بند کردی تھیں، آج اگر ہم یہاں پہنچے ہیں تو ہمارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی بڑی محنت اور مانیٹرنگ تھی اور انہوں نے پہلے سے چیزیں پرکھ کر ہمیں بتایا لیکن ساتھ ساتھ عوام بھی حکومت کے ساتھ کھڑے ہوئے اور اسی وجہ سے آج ہم اپنے اردگرد کی دنیا سے بہتر ہیں۔

وزیر اعظم نے ہمارے کیسز نیچے آتے آتے اب پھر اوپر جانا شروع ہو گئے ہیں اور اوپر اس لیے جا رہے ہیں کیونکہ ہمیں خطرہ ہے کہ وائرس کی بھارتی قسم پاکستان میں بھی آنی شروع ہو گئی ہے۔انہوںنے کہاکہ مجھے معلوم ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں لوگ ایس او پیز پر عمل کر کے تھک چکے ہیں لیکن ہمیں خطرہ ہے کہ وائرس کی چوتھی لہر آنے والی ہے لہٰذا کیسز میں اضافے کے پیش نظر میں پاکستان کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ ماسک کی احتیاط کر لیں تو ہم اس وائرس کی چوتھی لہر سے ملک کو بچا سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بند کمروں، شادیوں، ریسٹورنٹ وغیرہ میں وائرس پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہے، اگر آپ پارک میں پھر رہے ہیں اور آپ کے درمیان فاصلہ ہے تو پھر آپ ماسک سے بچ سکتے ہیں لیکن بسوں وغیرہ میں ماسک پہن کر احتیاط کریں، یہ ماسک پہننا کوئی مشکل کام نہیں ہے لیکن اس سے ہم اپنے ملک اور معیشت کو بچا سکیں گے جو اب تک ہم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ساری دنیا میں اس وائرس کی وجہ سے غربت پھیل گئی ہے، غریب کچلا گیا ہے، صرف اس لیے کہ جب آپ لاک ڈاؤن لگاتے ہیں تو سب سے بڑا نقصان کمزور اور غریب طبقے کو ہوتا ہے، اس لیے اپنی قوم، اپنے بزرگوں اور معیشت کی خاطر عید کے موقع پر احتیاط کریں اور ماسک پہنیں۔انہوں نے کہا کہ پچھلے سال کی طرح اس سال بھی قربانی سوچ سمجھ کر شہر سے باہر کرنی ہے تاکہ اس کی وجہ سے بھی نہ پھیلے اور عید پر بھی پوری کوشش ہے کہ ماسک پہنے رکھیں اور احتیاط کریں۔

وزیراعظم نے انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آپ پر بہت دباؤ ڈالا ہے کہ آپ لوگوں سے احتیاط کرائیں اور ہم آپ کا مزید امتحان لیتے ہوئے چاہتے ہیں کہ عید کے دوران آپ دیکھیں عوام ماسک پہنیں اور اگر ہم نے صحیح معنوں میں کر لیا تو ہم خود کو بچا لیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر وائرس کی چوتھی لہر آ گئی اور کیسز تیزی سے اوپر جانے لگے تو پھر ہمیں لاک ڈاؤن کرنے پڑیں گے، ریسٹورنٹ بند کرنے پڑیں گے، شادی ہال بند کرنے پڑیں گے، لوگوں کے روزگار متاثر ہوں گے۔

انہوںنے کہاکہ اگر عوام ان پابندیوں سے بچنے کے لیے ابھی احتیاط کر لیں تو ہم اپنے ملک کو مشکل سے بھی بچا سکتے ہیں اور ہم بنگلہ دیش اور انڈونیشیا میں لگائے گئے لاک ڈاؤن کے برعکس اپنے عوام کو اس سے بچا سکیں گے۔عمران خان نے قوم کو باور کرایا کہ جب تک ہم اپنے تمام لوگوں کو ویکسین نہیں لگا دیتے، یہ وائرس کی لہر آتی رہے گی تو میں عوام کو تاکید کرنا چاہتا ہوں کہ وہ ویکسین لگوائیں۔

انہوںنے کہاکہ بدقسمتی سے ہم پاکستان میں ویکسین بناتے نہیں ہیں اس لیے ہمیں اپنی تمام آبادی کو ویکسین لگانے میں وقت لگے گا، امریکا نے اپنی بڑی آبادی کو ویکسین لگا دی ہے کیونکہ وہاں ویکسین بنتی ہے لیکن ہامرے ملک میں ویکسین نہیں بنتی لہٰذا جیسے جیسے ویکسین آتی ہے، ہم ڈوز لگاتے رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے پاس ویکسین ہے اس لیے عوام کو چاہیے کہ اس کا فائدہ اٹھائیں اور اگر ہم وائرس کی اس چوتھی لہر سے نکل گئے تو ہم ملک کو تباہی سے بچا سکیں گے۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی ترقی واصلاحات وخصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کا خدشہ ہے اور اسلام آباد ہی نہیں بلکہ پورے ملک میں کورونا کیسز بڑھ رہے ہیں۔ نیشنل یوتھ کونسل کی حلف برداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ این سی اوسی نے آزاد جموں و کشمیر الیکشن کمیشن کو جلسوں میں ایس او پیز پر خلاف ورزیوں سے متعلق خط بھیجا ہے اور انتخابات دو ماہ کے لیے مؤخرکرنے کی سفارش کی ہے تاکہ اس دوران زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگا دیں۔

انہوںنے کہاکہ ملک میں بڑھتے کیسز پر وزیراعظم کو بریفنگ دینے جا رہے ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ عید پر پابندیاں لگائیں اور عید کا مزہ خراب ہو۔اسد عمر نے واضح کیا کہ ملک گیر لاک ڈاون کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، مکمل لاک ڈاون کی طرف بالکل نہیں جائیں گے اور جہاں ضرورت ہوئی وہاں اسمارٹ لاک ڈائون کریں گے۔